روشن مغل
ایسے میں کہ جب شام کے دارالحکومت دمشق کے علاقے غوطہ پر روس اور بشارالاسد حکومت کی طرف سے کیے جانے والے فضائی حملوں میں بچوں سمیت عام شہری نشانہ بن رہے ہیں جس میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں ۔ اس مہلک ترین بمباری کے خلاف ہفتے کے روز پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
دار الحکومت مظفرآباد میں ہونے والے اس مظاہرے کا اہتمام سوسائٹی کی طر ف سے کیا گیا ۔جس میں سیاسی اور سماجی راہنماؤں سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ۔
مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر شام میں نہتے بچوں بڑوں اور خواتین پر بمباری بند کرنے کے حق میں نعرے درج تھے۔
انہوں اقوام متحدہ اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی اور یورپین یونین کی طرف سے بمباری روکوانے کے لیے مبینہ طور پر کردار ادا نہ کرنے کے خلاف نعرے لگائے اور نہتے شہریوں پر فوری طور پر بمباری بند کرنے کا مطالبہ کیا ۔
مظاہرے میں شامل حزب مخالف کی سیاسی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کےسربراہ لطیف اکبر نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ اس وقت شام میں شہریوں کا قتل عام کیا جارہا ہے اور اقوام متحدہ اسے رکوانے کے لیےموثر کردار نہیں ادا کر رہا۔اور خاموش تماشائی بنا ہوا ہے ۔
شام کے دارالحکومت دمشق میں میں مشرقی غوطہ کے علاقے پر روسی حمایت یافتہ بشارالاسد حکومت کی طرف سے کی جانے والی ہلاکت خیز بمباری میں سینکڑوں بچوں سمیت ہزاروں نہتے شہری ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں ۔جس کے خلاف دنیا بھر میں تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے ۔
امریکہ اقوام متحدہ کی مجوزہ جنگ بندی حمایت کررہا ہے جبکہ روس جنگ بندی کی حمایت میں پیش ہونے والی قراداد کا مخالف ہے جس کی وجہ سے مشرقی غوطہ پر شدید بمباری جاری ہے ۔