رسائی کے لنکس

پاکستانی امریکن طالب علموں کی سالانہ لیڈر شپ کانفرنس


د صدر براک اوباما د سوگند دستورې د پاره تیارۍ
د صدر براک اوباما د سوگند دستورې د پاره تیارۍ

امریکہ میں پاکستانیوں کی نئی نسل کو سیاسی اور انتظامی اداروں کاحصہ بنانے کی کوششوں کاسلسلہ تو کئی سال سے جاری ہے لیکن یوایس پاک فاونڈیشن کے نام سے قائم ایک تنظیم اس سلسلے میں خاص طورپر متحرک ہے اور گذشتہ سال اس کے تحت واشنگٹن کے کیپیٹل ہل پر پہلی یوتھ کانفرنس کا انعقاد کیا گیاتھا۔

تنظیم کے بانی اور منتظم عرفان ملک کا کہنا ہے کہ پچھلے سال اس کانفرنس میں بچوں کی دلچسپی کو دیکھ کر اس سال کانفرنس کا دورانیہ ایک دن سے بڑھا کر تین دن کردیا گیا اور اس میں زیادہ سے زیادہ پاکستانی حکومتی عہدے داروں کی شرکت یقینی بنانے کےساتھ وہائٹ ہاؤس ، امریکی پارلیمنٹ ، کانگریس اور پاکستانی سفارت خانے کے دورے بھی شامل کیےگئے۔

اس سال کانفرنس کے انعقاد میں ایک ذیلی تنظیم یو ایس پاک فاونڈیشن نے بھی حصہ لیا ۔ رشید چھوٹانی یو ایس پاک فاؤنڈیشن سے منسلک ہیں۔ ان کا کہناہے کہ وہ پاکستانی امریکن بچوں میں آگے بڑھنے کا جذبہ پیدا کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ ایڈمنسٹریشن اور قانونی اداروں میں کام کریں، ایگزیکٹیو برانچ کا حصہ بنیں اور پالیسی سازی میں ان کا ہاتھ ہو۔

اس مقصد کے لیے کانفرنس میں مختلف پینل مباحثوں کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں امریکہ کے حکومتی اور انتظامی اداروں میں کام کرنے والے نوجوان پاکستانیوں کو نوعمر طالب علموں سے براہ راست بات چیت کا موقع فراہم گیا۔

احسان ظفر امریکی داخلی سلامتی کے ادارے ہوم لینڈ سیکیورٹی میں مشیر کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔ان کا کہناتھا کہ میرے ماں باپ مجھے ڈاکٹر بنانا چاہتے تھے لیکن میں نے بین الاقوامی امور اور پالیسی میکنگ کے بحث و مباحثوں میں حصہ لینا شروع کیا، اور یہاں تک پہنچا۔

نادیہ ناویوالا امریکی ادارے یو ایس ایڈ میں پاکستان ڈیسک پر کام کررہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ سے پاکستان کے لیے کچھ کرنا چاہتی تھیں ۔

اس سال اس کانفرنس کی خاص بات یہ رہی کہ پہلے دن اس میں 16 امریکی ریاستوں سے 175 پاکستانی امریکن بچوں نے شرکت کی جن میں اکثریت ہائی سکول کے بچوں کی تھی، جو اس وقت اپنی تعلیمی سمت کا تعین کرنے کے دور سے گزر رہے ہیں۔

کانفرنس کے پہلے دن کے اختتام پر بچوں کو پاکستانی سفارت خانے میں مدعو کیا گیا تھا ۔ اس موقع پرامریکہ میں پاکستانی سفیرحسین حقانی نے بچوں سے خطاب بھی کیا۔

عرفان ملک اور رشید چھوٹانی کا کہنا تھا کہ اگلے سال ان کی کوشش ہے کہ وہ اس کانفرنس کے دوران ویڈیو چیٹ کے ذریعے پاکستان میں موجود نوجوانوں کو بھی اس کا حصہ بنانے کی کوشش کریں گے۔

XS
SM
MD
LG