پاکستان کے وزیراعظم محمد نواز شریف نے سماجی کارکن سبین محمود کے قتل کو انتہائی افسوس ناک واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی حکومت پوری کوشش کر رہی ہے کہ سبین محمود کے قاتلوں کا سراغ لگایا جائے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ ’’ہم مجرموں کو پکڑیں گے۔‘‘
سبین محمود کے قتل پر ملک بھر میں سول سوسائٹی سے وابستہ افراد نے احتجاج کرتے ہوئے قتل کی جلد تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ گزشتہ جمعہ کو موٹر سائیکل پر سوار مسلح افراد نے سبین محمود کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں اس وقت قتل کر دیا تھا جب وہ بلوجستان کی صورت حال سے متعلق ایک سیمینار کی میزبانی کے بعد اپنی والدہ کے ہمراہ گھر واپس جا رہی تھیں۔
’بلوچستان پر خاموشی توڑیے‘ نامی اس سیمینار میں بلوچستان میں لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے سرگرم کارکن ماما قدیر، فرزانہ باری اور میر محمد علی تالپور کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔
یہ سیمینار سبین محمود کے کیفے ’دی سیکنڈ فلور‘ میں منعقد کیا گیا تھا۔
سبین محمود کے قتل کے خلاف سول سوسائٹی سراپا احتجاج ہے اور منگل کو ملک کے مختلف شہروں میں کیے گئے مظاہروں میں سبین کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کے مطالبات کیے گئے۔
پاکستان کے سیاسی و سماجی حلقوں کے علاوہ اور فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کی طرف سے بھی سبین محمود کے قتل کی مذمت کی گئی۔
میجر جنرل عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کو ہدایت کر دی گئی ہے کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کرنے والی ایجنسیوں سے ہر ممکن تعاون کریں تاکہ ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔