رسائی کے لنکس

نئی دہلی: 'پاکستان زندہ باد' کے نعرے لگانے پر چھ افراد زیرِ حراست، تحقیقات جاری


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی پولیس کے ایک بیان کے مطابق نئی دہلی کے پوش علاقے خان مارکیٹ میں مبینہ طور پر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے گئے جس پر اس نے تین خواتین سمیت چھ افراد کو حراست میں لے لیا۔ یہ واقعہ خان مارکیٹ میٹرو اسٹیشن کے پاس پیش آیا۔

پولیس کے مطابق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب ایک بجے تغلق روڈ تھانے کو کسی نے کال کرکے اطلاع دی کہ کچھ لوگ خان مارکیٹ میٹرو اسٹیشن کے قریب پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں۔

اس اطلاع پر پولیس مذکورہ مقام پر پہنچی جہاں اسے تین خواتین، دو مرد اور ایک نو عمر لڑکا نیلے رنگ کی موٹر سائیکلوں پر دکھائی دیے۔

پولیس نے ان کو حراست میں لے کر ان سے پوچھ گچھ شروع کر دی۔

تفتیشی افسر کے مطابق ان لوگوں نے بتایا کہ وہ کرائے کی موٹر سائکلوں پر انڈیا گیٹ کے پاس گھومنے آئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد ان کے درمیان ریس شروع ہو گئی۔

پولیس کے مطابق ان لوگوں نے آپس میں ایک دوسرے کے نام ملکوں کے نام پر رکھ دیے جن میں ایک نام پاکستان بھی تھا۔

پولیس کے بقول ان لوگوں نے بتایا کہ جب ریس شروع ہوئی تو انہوں نے ایک دوسرے کو انہی ملکوں کے نام سے پکارنا شروع کیا جو رکھے گئے تھے۔ اس درمیان انہوں نے اس شخص کی حوصلہ افزائی کے لیے جس کا نام پاکستان رکھا گیا تھا، نعرہ بازی شروع کر دی اور اسی تسلسل میں انہوں نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔

پولیس نے ان افراد کو حراست میں لے لیا اور ان کے ساتھ ان کے اہلِ خانہ سے بھی پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ یہ افراد تاحال پولیس حراست میں ہیں اور پولیس کے مطابق مزید تحقیقات جاری ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ریس میں شامل افراد نے تفریح کے طور پر یہ سب کیا اور پاکستان زندہ باد کا نعرہ بھی انہوں نے تفریح کے طور پر لگایا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جب انہوں نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا تو وہاں موجود دوسرے لوگ گھبرا گئے اور انہوں نے پولیس کو اطلاع دے دی۔

یاد رہے کہ 26 جنوری کو بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر دہلی میں سیکیورٹی کے انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں۔

26 جنوری کو کسانوں کی جانب سے ہزاروں ٹریکٹرز پر مشتمل ریلی نکالنے کے اعلان پر بھی حفاظتی انتظامات سخت مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG