رسائی کے لنکس

پاکستان: یوٹیوب کی بندش سے مشکلات


عدالت نے متعلقہ حکام سے جواب طلب کیا ہے کہ اس سائیٹ پر موجود توہین اسلام سے متعلق لنکس کو بند کرنے کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

پاکستان میں گزشتہ سال ستمبر سے ویڈیو شیئرنگ کی معروف ویب سائٹ ’یوٹیوب‘ بند ہے۔

یہ فیصلہ ستمبر 2012ء میں امریکہ میں مقیم ایک فلم ساز کی طرف سے اسلام مخالف فلم کے بعض حصے یوٹیوب پر نشر کیے جانے کے بعد دنیا کے متعدد ممالک سمیت پاکستان میں بھی اس کے خلاف ہونے شدید مظاہروں کے بعد کیا گیا گیا تھا۔

پاکستان کے مختلف شہروں میں پر تشدد احتجاجی مظاہروں میں20 سے زائد افراد ہلاک اور املاک کو پہنچنے والے بھاری نقصان کے بعد 17 ستمبر کو ’یوٹیوب‘ بند کر دی گئی تھی۔

لیکن اس بندش کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں ایک درخواست کی سماعت بھی ہو رہی ہے جہاں عدالت نے نے یوٹیوب کی بندش کو جاری رکھنے کا کہا کیوں کہ حکام کا موقف کہ اس بحالی کے بعد ایک مرتبہ پھر مظاہرے پھوٹنے کا خدشہ ہے۔

تاہم عدالت نے 25 جولائی کو مقدمے کی آئندہ سماعت کے موقع پر متعلقہ حکام سے یہ وضاحت طلب کر رکھی کہ وہ یہ بتائیں کہ مکمل طور پر اس ویب سائٹ کو بند کرنے کی بجائے صرف اُن لنکس کو بند کرنے کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں جن پر توہین اسلام سے متعلق مواد موجود ہے۔

یوٹیوب ایک ایسی وڈیو ویب سائیٹ ہے جس پر دنیا بھر سے انٹرنیٹ صارفین وڈیو اپ لوڈ کرتے ہیں اور اس پر تفریح کے علاوہ بے شمار تعلیمی مواد بھی دستیاب ہے۔

پاکستان تحقیق کے شعبے سے وابستہ طالب علم اور اساتذہ کی ایک بڑی تعداد یوٹیوب کی بندش کے خلاف سراپا احتجاج ہیں کیوں کہ اُن کا موقف ہے کہ ویب سائٹ کو بند کرنے سے اُن کا کام متاثر ہو رہا ہے۔
XS
SM
MD
LG