ویسٹ انڈیز کے خلاف پاکستان کا پہلا ٹیسٹ تاریخی اور یادگار بنتا جا رہا ہے،خاص طور سے اظہر علی کے لئے جو ٹرپل سنچری مکمل کرکے پاکستان کے چوتھے بیٹسمین بن گئے ہیں۔
ان تین سنچریز کی بدولت پاکستان نے پہلی اننگز میں 579 رنز بنا کر ویسٹ انڈیز کو کھیلنے کا موقع دیا۔ اننگز ڈیکلیئر کئے جانے تک پاکستان کے صرف تین کھلاڑی آؤٹ ہوئے تھے۔
اس کے جواب میں ویسٹ انڈیز نے اپنی پہلی اننگز شروع کرتے ہوئے دوسرے دن کے اختتام تک ایک وکٹ کے نقصان پر69رنز بنائے ہیں، جبکہ کل میچ کا تیسرا روز ہوگا۔ بڑے اسکور کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ ویسٹ انڈیز کے لئے اس اسکور کو عبور کرکے پاکستان کے لئے اچھا ہدف دینا تقریباً نامکمل ہوگا۔
اگر ویسٹ انڈیز چیلنج سمجھتے ہوئے ہفتے کے روز تیز رنز نہ بناسکے تو میچ کے یکطرفہ ہونے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔ اس چیلنج کو پورا کرنے کی بھاری ذمے داری فی الحال ویسٹ انڈیز کے بیٹمسین پر ہے۔
دبئی ٹیسٹ کا جمعہ کو دوسرا دن تھا۔ پاکستان نے گزشتہ روز کے اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 279 رنز سے آگے کھیلنا شروع کیا تو پہلے اسد شفیق نے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ کل تک انہوں نے 33 رنز بنائے تھے۔ تاہم، 67 رنز پر انہیں بشو نے کاٹ اینڈ بولڈ آؤٹ کیا۔
ان کی جگہ لی بابر اعظم نے جن کا یہ ڈبیبو ٹیسٹ تھا۔ انہوں نے پاکستان کے مجموعی اسکور میں 69 رنز کا اضافہ کیا۔ وہ بشو کا شکار بنے جبکہ ہولڈر نے انہیں کیچ کیا۔
مصباح الحق نے 29 رنز بنائے اور ناٹ آؤٹ رہے۔ انہیں اظہر علی کی ٹرپل سنچری بننے کا انتظار تھا۔ لہذا، جیسے ہی اظہر نے 302 رنز بنائے کپتان نے اننگز ڈیکلیئر کردی۔
اس وقت پاکستان کا مجموعی اسکور 579 رنز تھا۔ اس طرح پاکستان نے گزشتہ روز کے اسکور میں آج 300 رنز کا اضافہ کیا۔
اننگز ڈیکلیئر کئے جانے کے بعد ویسٹ انڈیز نے بیٹنگ سنبھالی۔ لیکن، جلد ہی اس کا پہلا بیٹسمین یعنی جانسن ایل بی ڈبلیو ہوگیا۔ انہوں نے 32 بالوں پر 15 رنز ہی بنائے تھے۔ اس وقت بریتھ ویٹ اور ڈیرن براوو کریز پر موجود ہیں۔ دونوں نے بالترتیب 32اور 13 رنز بنائے ہیں۔
ایک مرتبہ پھر اظہر علی کی بات کریں تو یہ ان کے کیرئیر کی پہلی ٹرپل سنچری تھی۔ وہ چوتھے کھلاڑی ہیں جنہوں نے ٹرپل سنچری اسکور کی۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 4 ہزار رنز بھی مکمل کرلیے۔ یوں وہ پاکستان کی جانب سے 4 ہزار رنز بنانے والے 10ویں پاکستانی بن گئے ہیں۔
اسی ٹیسٹ میں اظہر علی نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی 11 ویں سنچری مکمل کی۔ وہ کسی بھی پاکستانی کی جانب سے پہلے 50 میچوں میں 11 سنچریاں بنانے والے چوتھے کھلاڑی بن گئے ہیں۔ اس سے پہلے یہ اعزاز محمد حنیف اور یونس خان کے پاس تھا۔ ان دونوں نے پہلے 50 ٹیسٹ میچوں میں 12، 12 جبکہ محمد یوسف نے 11 سنچریاں بنانے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔