رسائی کے لنکس

پاکستان ویسٹ انڈیز ٹیسٹ سیریز،کون سا کھلاڑی کتنا کامیاب


پاکستان ویسٹ انڈیز ٹیسٹ سیریز،کون سا کھلاڑی کتنا کامیاب
پاکستان ویسٹ انڈیز ٹیسٹ سیریز،کون سا کھلاڑی کتنا کامیاب

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز ختم ہوگئی ۔ بالنگ، بیٹنگ اور فیلڈنگ کا مجموعی جائزہ لیا جائے تو نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ پاکستانی فاسٹ بالرز اور ویسٹ انڈین بلے باز خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہے جبکہ پاکستانی اسپنرز کا جادو سر چڑھ کے بولا اور بلے بازی میں بھی ویسٹ انڈیز کے مقابلے میں اچھی کارکردگی پیش کی گئی ۔

پاکستان کے مین آف دی سیریز اسپنرز سعید اجمل سب سے کامیاب بالرز ثابت ہوئے جنہوں نے دونوں میچوں میں 17 کھلاڑیوں کو پولین کی راہ دکھائی ۔ عبدالرحمن نے نواور محمد حفیظ نے چھ وکٹیں حاصل کیں ۔ دوسری جانب ویسٹ انڈیز کے اسپنر رویندرا بشو نے بھی نو وکٹیں حاصل کیں ۔

ویسٹ انڈیز کے روی رام پال کے علاوہ فاسٹ بالرز اس سیریز میں بھر پور ایکشن میں نظر نہیں آئے ۔ پاکستان کی طرف سے عمر گل سے بہت سے امیدیں وابستہ تھیں تاہم وہ پہلے میچ میں کوئی بھی وکٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے اور دوسرے میں ان کی جگہ تنویر احمد کو لانا پڑا لیکن وہ بھی صرف دو ہی کھلاڑیوں کو پولین بھیج سکے ۔

وہاب ریاض نے اگر چہ دونوں میچوں میں حصہ لیا تاہم وہ صرف چار ہی وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ۔ ادھر ویسٹ انڈیز کے فاسٹ بالرروی رام پال نے کسی حد تک فاسٹ بالنگ کی لاج رکھتے ہوئے گیارہ وکٹیں حاصل کیں تاہم کیمر روئچ دو میچوں میں صرف چار ہی کھلاڑی آؤٹ کر سکے ۔ پیسر ڈیرن سمی بھی دس وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ۔

بیٹنگ کے شعبے میں پاکستانی قائد مصباح الحق سب سے کامیاب بلے باز رہے جنہوں نے ایک سنچری اور ایک نصف سنچری کی مدد سے 181 رنز بنائے ۔عمر اکمل نے ایک نصف سنچری کی مدد سے 166 رنز بنائے ۔ اکمل دوسرے کامیاب بلے باز رہے جبکہ توفیق عمر نے ایک سنچری کی بدولت 165 رنز بنائے ۔

اظہر علی نے دو ، تنویر احمد اور عمر اکمل کی طرف سے ایک ، ایک نصف سنچری سامنے آئی ۔ دوسری جانب ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ میں کوئی بھی بڑا انفرادی اسکور نظر نہیں آیا اور دو میچوں میں ڈیرن براؤ اورسیموئل کی جانب سے صرف دو نصف سنچریاں بنائی گئیں۔ڈیرن براؤ نے سب سے زیادہ 107 رنز بنائے ۔

XS
SM
MD
LG