وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان انسانی اسمگلنگ کی تمام اشکال میں انسداد کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔
منگل کو جرائم اور منشیات سے متعلق اقوام متحدہ کے دفتر کی طرف سے اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انسانی اسمگلنگ کے مسئلے کو وسیع پیرائے اور مختلف حوالوں سے دیکھنا ہو گا اور اس معاملے سے جڑے تمام مسائل کی نشاندہی بھی ضروری ہے۔
پاکستانی وزیر کا کہنا تھا کہ بے روزگاری اور عدم استحکام انسانی اسمگلنگ کی بڑی وجوہات میں سے ہیں اور ان وجوہات کو دور کرنے کے لیے کوششیں تیز کرنا ہوں گی۔
"یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم تنازعات کے شکار تمام علاقوں میں امن لانے کے لیے اپنی کوششوں کو دگنا کریں۔"
احسن اقبال نے کہا کہ جب سیاسی بحران پیدا ہوتے ہیں اور ماحول محفوظ نہ ہو تو لوگ زیادہ تعداد میں خود کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں اور ان کے بقول ہر انسان کا یہ بنیادی حق ہے کہ وہ اپنی مرضی سے آزادانہ زندگی گزارے۔
انسانی اسمگلنگ سے متعلق کام کرنے والے ادارے یہ کہتے آئے ہیں کہ اس مسئلے سے جڑے جرائم کا ایک جال بچھا ہوا ہے میں جس میں غیر ریاستی عناصر اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد بھی شامل ہیں۔
پاکستان نے حالیہ برسوں میں اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے موثر اقدام کیے ہیں اور حکام کے بقول گزشتہ برس سے اب تک ہزاروں ایسے افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جو انسانی اسمگلنگ جیسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے۔
وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے متحد ہو کر کام کرے۔
انھوں نے بتایا کہ پاکستان کے وفاقی تفتیشی ادارے "ایف آئی اے" نے موثر کارروائیاں کرتے ہوئے انسانی اسمگلنگ اور اس سے جڑے جرائم میں ملوث افراد کے خلاف گھیرا تنگ کیا جس کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے ہیں۔