پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں مسلح افراد نے نیٹو کے لیے ایندھن سے لدے آئل ٹینکروں کے قافلے پر حملہ کرکے ایک ڈرائیور کو ہلاک اور سات ٹرکوں کو تباہ کر دیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے تقریباً 90 کلومیٹر جنوب مغرب میں ضلع بولان کے علاقے ڈاڈر میں اتوار کی شب پیش آیا۔
حملے کا نشانہ بننے والے ٹرک واپس کراچی جا رہے تھے کیوں کہ نیٹو کے لیے ساز و سامان کی ترسیل پر پابندی کے بعد بلوچستان حکومت نے مشتبہ شدت پسندوں کی جانب سے حملوں کے خدشے کے پیش نظر ایسے ٹرکوں کو صوبائی حدود سے نکل جانے کی ہدایت کر رکھی ہے۔
اس سے قبل کوئٹہ کے قریب قائم ایک اڈے پر جمعرات کو کیے گئے راکٹ حملے میں بھی کم از کم 34 آئل ٹینکر تباہ ہو گئے تھے۔
پاکستان نے مہمند ایجنسی میں گزشتہ ماہ نیٹو کے فضائی حملے میں اپنے 24 فوجیوں کی ہلاکت کے خلاف سخت احتجاج کرتے ہوئے جو اقدامات کر رکھے ہیں اُن میں طورخم اور چمن کی سرحدی گزرگاہوں کے راستے نیٹو کے لیے غیر مہلک رسد کی ترسیل پر پابندی بھی شامل ہے۔
وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے عندیہ دیا ہے کہ پابندی کا یہ سلسلہ آئندہ کئی ہفتوں تک جاری رہ سکتا ہے۔