پاکستان کے ساتھ اقتصادی شعبے میں اشتراک کے سلسلے میں امریکہ نے یوایس ایڈ کے توسط سے 22 پاکستانی اسکالرز کو معاشی ترقی اور منڈیوں سے متعلق مختلف شعبوں میں تحقیق کے لیے تقریباً پانچ لاکھ ڈالر کی مجموعی گرانٹ فراہم کی ہے۔
اس منصوبے میں شرکت کے لیے ملک بھر سے 180 افراد نے درخواستیں بھیجی تھیں اور بین الاقوامی شہرت کے حامل ماہرین پر مشتمل ایک خصوصی کمیٹی نے ان میں سے 22 اسکالرز کو چنا۔
اسلام آباد میں بدھ کو منتقدہ خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی سفارتخانے کے سویلین امداد سے متعلق منصوبے کے رابطہ کار رچرڈ البرائٹ نے کہا کہ یہ ترقی کے حوالے سے پاکستان کی ترجیحات کے لیے امریکی اعانت کی ایک اور مثال ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ سمجھتا ہے کہ یہ تحقیق پاکستانی معیشت کی ترقی کے لیے بنیادیں استوار کرنے میں مدد دے گی اور اس طرح اس ملک کے عوام کو زیادہ خوشحال بنانے میٕں کردار ادا کرے گی۔
تحقیق کے لیے مالی معاونت حاصل کرنے والے پروفیسر محمد یونس نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’اس کے دو مقاصد ہوں گے ایک تو عام لوگوں کی صحت بہتر ہوگی اور بیماریوں سے وہ محفوظ رہیں گے دوسرا یہ ہوگا کہ خوراک کی کوالٹی بہتر ہوگی تو اس سے تجارت بڑھے گی اور جب ٹریڈ بڑھے گی تو ملک کی اقتصادی صورتحال بہتر ہوگی۔‘‘
تقریب میں پلاننگ کمیشن آف پاکستان کے شاہد ستار نے حکومت کی نمائندگی کی۔ انھوں نے کہا’’ اس سے پہلے ہم جب بھی ریسرچ کے لیے کام کرتے تھے تو عموماً باہر کی کمپنیوں کو کام دے دیتے تھے اب یہ ہے کہ ہم اپنے لوگوں سے یہ کام لینا چاہتے ہیں اور وہ قابلیت پاکستان میں ڈیولیپمنٹ کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
عہدے داروں نے بتایا کے اس امریکی پروگرام کا مقصد دیرپا معاشی ترقی کے لیے تحقیقی بنیادوں پر پالیسی مرتب کرنے میں پاکستانی اساتذہ کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ اس منصوبے کے تحت امریکہ اگلے تین سالوں میں پاکستان کو چوبیس لاکھ ڈالر فراہم کرے گا۔