اسلام آباد —
پاکستان میں قائم مقام امریکی سفیر رچرڈ ہوگلینڈ نے جمعرات کو اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے وفاقی وزیر غلام احمد بلور کی جانب سے گستاخانہ فلم کے پرڈویسر کے سر کی قمیت مقرر کرنے کے اعلان کو غیر ذمہ دارنہ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔
رچرڈ ہوگلینڈ نے امریکہ میں غیر پیشہ وارانہ انداز میں بنائی گئی توہین آمیز ویڈیو فلم کے خلاف مسلمانوں کے احتجاج کو بجا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو اپنے جذبات کا اظہار پُرامن اور ذمہ دارانہ انداز میں کرنا چاہیئے۔
’’کسی ایک شخص کے خلاف بھی لوگوں کو تشدد پر اُکسانا ایک ذمہ دارانہ فعل نہیں۔‘‘
مگر اُنھوں نے امریکہ میں اظہار رائے کی آزادی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی ایک مخصوص معاملے پر اس آزادی کو محدود کرنا شروع کردیا گیا تو ایک لامتناہی سلسلہ چل نکلے گا۔
وفاقی وزیر ریلوے غلام احمد بلور نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ اسلام مخالف ویڈیو بنانے والے امریکی شہری کو جو کوئی قتل کرے گا وہ اُسے ایک لاکھ ڈالر انعام دیں گے۔ اُنھوں نے القاعدہ اور طالبان شدت پسندوں کو بھی بقول وفاقی وزیر کے یہ مبارک کام کرنے کی دعوت دی تھی۔
لیکن حکومت پاکستان اور خود غلام احمد بلور کی سیاسی جماعت عوامی نیشنل پارٹی بھی اُن کے متنازع اعلان کی مذمت کرتے ہوئے اس سے لاتعلقی کا اظہار کر چکی ہے۔
مگر تمام تر تنقید اور مذمت کے باوجود وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بیان سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
ایک روز قبل کالعدم تحریک طالبان کے ایک ترجمان نے پاکستانی وزیر کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ اُنھوں نے غلام احمد بلور کا نام اپنی اُس فہرست سے خارج کردیا ہے جس میں شامل افراد کو طالبان جنگجوؤں نے ہلاک کرنے کا عزم کررکھا ہے۔
رچرڈ ہوگلینڈ نے امریکہ میں غیر پیشہ وارانہ انداز میں بنائی گئی توہین آمیز ویڈیو فلم کے خلاف مسلمانوں کے احتجاج کو بجا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو اپنے جذبات کا اظہار پُرامن اور ذمہ دارانہ انداز میں کرنا چاہیئے۔
’’کسی ایک شخص کے خلاف بھی لوگوں کو تشدد پر اُکسانا ایک ذمہ دارانہ فعل نہیں۔‘‘
مگر اُنھوں نے امریکہ میں اظہار رائے کی آزادی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی ایک مخصوص معاملے پر اس آزادی کو محدود کرنا شروع کردیا گیا تو ایک لامتناہی سلسلہ چل نکلے گا۔
وفاقی وزیر ریلوے غلام احمد بلور نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ اسلام مخالف ویڈیو بنانے والے امریکی شہری کو جو کوئی قتل کرے گا وہ اُسے ایک لاکھ ڈالر انعام دیں گے۔ اُنھوں نے القاعدہ اور طالبان شدت پسندوں کو بھی بقول وفاقی وزیر کے یہ مبارک کام کرنے کی دعوت دی تھی۔
لیکن حکومت پاکستان اور خود غلام احمد بلور کی سیاسی جماعت عوامی نیشنل پارٹی بھی اُن کے متنازع اعلان کی مذمت کرتے ہوئے اس سے لاتعلقی کا اظہار کر چکی ہے۔
مگر تمام تر تنقید اور مذمت کے باوجود وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بیان سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
ایک روز قبل کالعدم تحریک طالبان کے ایک ترجمان نے پاکستانی وزیر کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ اُنھوں نے غلام احمد بلور کا نام اپنی اُس فہرست سے خارج کردیا ہے جس میں شامل افراد کو طالبان جنگجوؤں نے ہلاک کرنے کا عزم کررکھا ہے۔