اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب نے کہا ہے کہ ان کا ملک اپنی علاقائی سلامتی پر حملے یا کسی حصے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کسی بھی کوشش کا بھرپور طاقت سے جواب دے گا۔
سلامتی کونسل میں افغانستان کی صورتحال پر ہونے والی بحث کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے سفیر ملیحہ لودھی نے بلاتفریق دہشت گردوں کو ختم کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
"مجھے یہ بات واضح کرنے دیجیے کہ ہم دہشت گردی کو اس کی جڑوں سے سختی سے ختم کر رہے ہیں چاہیے اس کے معاونین اندرونی ہوں یا بیرونی۔۔۔ ملک کے بعض حصوں کو غیر مستحکم کرنے کی کوئی بھی کوشش یا اس کی علاقائی سالمیت پر حملے کا بھرپور طاقت سے جواب دیا جائے گا۔"
ملیحہ لودھی کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب کہ حالیہ ہفتوں میں پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت ملک میں ہونے والے دہشت گرد واقعات اور بدامنی میں پڑوسی ملک بھارت کی خفیہ ایجنسی "را" کے ملوث ہونے کا دعویٰ کر چکی ہے۔
رواں ماہ ہی پاکستان کی پارلیمان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی کابینہ میں شامل بعض وزرا کے پاکستان مخالف بیانات پر مذمتی قراردادیں منظور کی تھیں جن میں حکومت سے بھارت کی "اشتعال انگیزیوں" اور "پاکستان کے بارے میں عزائم" سے متعلق معاملات کو بین الاقوامی سطح پر اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
دونوں ہمسایہ ایٹمی قوتوں کے درمیان تلخ بیانات کے تبادلے کے بعد گزشتہ ہفتے ہی بھارتی وزیراعظم نے اپنے پاکستانی ہم منصب نواز شریف کو فون کر کے ماہ رمضان کی مبارکباد دی۔
دونوں رہنماؤں نے اپنے اپنے ہاں قید ایک دوسرے کے ماہی گیروں کو رہا کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد پاکستان نے 113 اور بھارت نے 88 ماہی گیر رہا کیے۔
مبصرین اس ٹیلی فونک رابطے اور ماہی گیروں کی جذبہ خیر سگالی کے تحت رہائی کو دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ میں کمی کے لیے خوش آئند قدم قرار دیتے ہیں۔