کرونا وائرس کے پھیلنے کے خدشے کے سبب پاکستان نے چین کے لیے فضائی آپریشن معطل کر دیا ہے۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی حکام کے مطابق پاکستان اور چین کے درمیان آنے اور جانے والی تمام پروازیں روک دی گئی ہیں۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ہدایات جاری کی ہیں کہ چین کے لیے فوری طور پر تمام فلائٹ آپریشنز کو معطل کردیا جائے۔
اس بارے میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے فوکل پرسن اور سینئر جوائنٹ سیکریٹری عبد الستار کھوکھر نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ فی الحال ان پروازوں کو دو فروری تک معطل کیا جائے گا۔ اس حوالے سے وزارت صحت سمیت دیگر محکموں کی طرف سے جو ہدایات موصول ہوں گی ان کے مطابق آئندہ کے لیے فیصلہ کیا جائے گا۔
ستار کھوکھر نے کہا کہ اس وقت پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی ہفتہ وار دو پروازیں ہیں لیکن چینی ایئرلائنز کی کئی پروازیں تھیں جنہیں روک دیا گیا ہے۔ اس وقت چین کے کسی شہر کے لیے پاکستان سے براہ راست پروازیں آپریٹ نہیں ہو رہیں۔
چین سے کسی تیسرے ملک کے ذریعے پاکستان میں داخل ہونے والے مسافروں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس بارے میں مسافر کے ٹکٹ اور دیگر دستاویزات سے معلوم ہو جاتا ہے کہ یہ مسافر چین سے آ رہا ہے۔
ان کے بقول ایسے مسافروں کے لیے ایئر پورٹس پر انتظامات کیے گئے ہیں اور تھرمل اسکینرز کے ذریعے جانچ کے بعد ضرورت پڑنے پر انہیں اسپتالوں میں موجود آئیسولیشن وارڈز میں شفٹ کیا جا سکتا ہے۔ اس سلسلے میں تمام ادارے مل کر کام کر رہے ہیں۔
پاکستان کو عالمی ادارہ صحت سے تھرمو گنز موصول
عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کو تھرمو گنز فراہم کر دی ہیں جو سینٹرل ہیلتھ اسٹیبلشمنٹ کے عملے کے سپرد کر دی گئی ہیں۔
پاکستان میں سینٹرل ہیلتھ اسٹیبلشمنٹ کو ایئر پورٹس پر تھرمو گنز کی کمی کا سامنا تھا۔ جس کی وجہ سے پاکستان نے تھرمو گنز فراہمی کے لیے عالمی ادارہ صحت سے رابطہ کیا تھا۔
ان تھرمو گنز سے بغیر چھوئے انسانی جسم کا درجہ حرات دیکھا کیا جا سکتا ہے۔ تھرمل اسکینرز سے کرونا وائرس کے مشتبہ مریض کی ابتدائی جانچ ممکن ہوتی ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے پاس کرونا ٹیسٹنگ کٹس کی بھی کمی ہے اور چین و جاپان سے آنے والی کٹس فلائٹ شیڈول متاثر ہونے کے باعث تاخیر کا شکار ہوگئی ہیں۔
جاپان اور چین سے آنے والی کٹس براستہ بیجنگ اسلام آباد پہنچنا تھیں لیکن فلائٹ آپریشنز معطل ہونے کی وجہ سے یہ کٹس اسلام آباد نہیں پہنچ پا رہیں۔
نئے انتظامات کے تحت چین، جاپان اور اسپین سے ٹیسٹنگ کٹس تین یا چار فروری کو پہنچنے کا امکان ہے۔
وزارت صحت کی ہدایت پر مختلف اسپتالوں میں بھی اس حوالے سے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اسلام آباد کے پمز اسپتال اور راول پنڈی کے بے نظیر بھٹو اسپتال میں آئیسولیشن وارڈ قائم کر دیے گئے ہیں۔