رسائی کے لنکس

سندھ میں ناراض جماعتوں کا اپوزیشن بنچوں پر بیٹھنے کا اعلان


سندھ اسمبلی
سندھ اسمبلی

منگل کو کراچی میں فنکشنل لیگ کے رہنما جام مدد علی نے دیگر جماعتوں کے راہنماؤں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ اب وہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن بنچوں پر بیٹھیں گے

سندھ میں نئے بلدیاتی نظام کے نفاذ پر ناراض جماعتوں نے اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنے کا اعلان کر دیا ہے ۔ ان جماعتوں میں مسلم لیگ فنکشنل ، نیشنل پیپلزپارٹی ، مسلم لیگ ق اور ہم خیال گروپ سے تعلق رکھنے والے اراکین صوبائی اسمبلی شامل ہیں ۔

منگل کو کراچی میں فنکشنل لیگ کے رہنما جام مدد علی نے دیگر جماعتوں کے راہنماؤں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ اب وہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن بنچوں پر بیٹھیں گے ۔ اس سلسلے میں اسپیکر کو دو روز بعد درخواست دی جائے گی۔

سندھ اسمبلی میں جو ارکان اب اپوزیشن میں بیٹھیں گے، ان میں مسلم لیگ فنکشنل کے جام مدد علی، محمد رفیق ،بانبھن علی ،غلام نظامانی ،نصرت سحر عباسی،رحیم بخش بوزدار ،ماروی راشدی ،رانا عبدالستار، شمس الدین راجڑ،مسلم لیگ ہم خیال کے عبدالرزاق راہموں ،ارباب غلام رحیم، چیتن مل، نزہت پٹھان ،ارباب ذوالفقار، این پی پی کے عابد حسین جتوئی، عارف مصطفی جتوئی ،مسرور جتوئی اور مسلم لیگ ق کے شہریار مہر شامل ہیں ۔

پریس کانفرنس میں جام مدد علی نے کہا کہ عجلت اور رات کے اندھیرے میں جاری کئے گئے اس آرڈیننس سے سندھ کو تقسیم کیا جارہا ہے۔نیا بلدیاتی نظام کسی صورت قبول نہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ نئے بلدیاتی آرڈیننس کو فوری منسوخ کر کے ایسا نظام لایا جائے جس میں تمام جماعتوں کی مشاورت سے پورے صوبے کیلئے ایک جیسا نظام ہو ۔

یاد رہے کہ اے این پی جو اس وقت وفاق میں بھی پیپلزپارٹی کی اتحادی ہے اس کی صوبائی قیادت اس پریس کانفرنس میں شریک نہیں تھی ۔ اگر چہ اے این پی کے صوبائی وزیر امیر نواب نے اپنا استعفیٰ وزیراعلیٰ سندھ کو پیش کر دیا ہے لیکن تاحال ان کی جانب سے اپوزیشن بینچ پر بیٹھنے سے متعلق کوئی اعلان سامنے نہیں آیا ۔ البتہ اے این پی نے 13ستمبر کوسندھ میں قوم پر ستوں کی پہیہ جام ہڑتال کی حمایت کا اعلان کر رکھا ہے ۔
XS
SM
MD
LG