سپرفور مرحلے میں شعیب ملک اور سرفراز احمد کی شاندار شراکت کے باعث پاکستان نے بھارت کو میچ جیتنے کے لئے238 رنز کا ہدف دیا ہے۔
اٹھاون رنز پر تین وکٹیں گرنے کے بعد مشکل صورتحال میں چوتھی وکٹ کے لئے سینئر بیٹسمین شعیب ملک اور کپتان سرفراز احمد کی 107 رنز کی پارٹنر شپ کی وجہ سے پاکستان ٹیم مقررہ پچاس اوورز میں237رنز بناسکی۔
پاکستان کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور اوپنر فخر زمان اور امام الحق ابتدائی اوورز میں وکٹیں محفوظ رکھ کر بعد میں اسٹروکس کھیلنے کی حکمت کے ساتھ میدان میں اُترے لیکن امام الحق زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور 10 رنز بناکر فخرزمان کا ساتھ چھوڑ گئے۔
فخرزمان اننگز کے آغاز میں بھارتی بولر کے سامنے بہت زیادہ محتاظ نظر آئے تاہم جب انہوں نے کھل کر اسٹروکس کھیلنا شروع کیے تو کلدیپ یادیو کی گیند پرایل بی ڈبلیو آؤٹ دے دیئے گئے۔ وہ 44 گیندوں کا سامنا کرکے 31رنز بناسکے۔
اوپنرز کے پویلین لوٹنے کے بعد کپتان سرفراز احمد بابر اعظم کا ساتھ دینے میدان میں اُترے لیکن سرفراز کی کال پر مشکل رن لینے کی کوشش میں بابر اعظم اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔
بابراعظم کے آؤٹ ہونے کے بعد سینئر بیٹسمین شعیب ملک اور سرفراز احمد نے رنز بنانے کی ذمہ داری سنبھالی اور اپنے تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے بھارتی بولرز کا جم کا سامنا کیا اور ناصرف وکٹیں گرنے کے سلسلے کو روکا بلکہ سنگلز اور ڈبلز لے کر چوتھی وکٹ کی شراکت میں شاندار 107 رنز بناکر اسکور 165 تک پہنچادیا۔
اس موقع پر سرفراز 44 رنز بناکر کلدیپ یادیو کی گیند پر روہیت شرما کو کیچ دیے بیٹھے۔نئے بیٹسمین آصف علی نے شعیب ملک کے ساتھ مل کر تیزی سے اسکور میں اضافہ کیا اور بھونیشور کمار کے ایک اوور میں دو چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 22 رنز لئے۔
ویل سیٹ بیٹسمین شعیب ملک 78 رنز کی اننگز کھیل کر بومرا کی گیند پر وکٹ کیپر دھونی کو کیچ دیے بیٹھے۔آصف علی بھی 30 رنز کی دھواں دار اننگز کھیل کر آؤٹ ہوگئے۔
ایک موقع پر ایسا لگ رہا تھا کہ پاکستان 260 کے قریب رنز اسکور کرنے میں کامیاب ہوجائے لیکن شعیب ملک اور آصف علی کے آؤٹ ہونے کے بعد نئے آنے والے بیٹسمین ڈیتھ اوورز میں بھارتی بولرز بومرہ اور بھونیشور کمار کے خلاف رنز اسکور نہ کرسکے اور پاکستان ٹیم مقررہ پچاس اوورز میں7 وکٹوں کے نقصان پر237رنز بناسکی۔
بھارت کی جانب سے چہل، کلدیپ اور بومرا نے دو، دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔