پاکستان کے مختلف علاقوں میں مون سون کی بارشوں اور سیلاب سے املاک اور فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔
شمالی علاقے چترال میں سیلاب کے باعث درجنوں گھروں اور دکانوں کو نقصان جب کہ زراعت اور پینے کے صاف پانی کے منصوبوں کا بنیادی ڈھانچہ بھی متاثر ہوا ہے۔
چترال میں آفات سے نمٹنے کے ادارے سے منسلک ضلعی افسر کاشف قیوم نے جمعہ کو وائس آف امریکہ کو بتایا کہ دو روز قبل ہونے والی غیر متوقع بارشوں کے باعث یہاں دریاؤں اور نالوں میں طغیانی آئی جس سے مختلف علاقوں میں املاک کو نقصان پہنچا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ بالائی چترال میں 35 گھر، 13 دکانیں اور چار پُل مکمل طور پر تباہ ہوئے جب کہ متعدد کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مال مویشی کے علاوہ پانی کی فراہمی کے منصوبے کو جزوی نقصان پہنچا۔
کاشف قیوم نے بتایا کہ گرم چشمہ کے قریب بھی درجن سے زائد گھر تباہ اور متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔
ان کے بقول تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
ضلعی افسر کا کہنا تھا کہ دو روز قبل کالاش میں بھی سیلاب سے ایک پل اور متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو خوراک اور امدادی سامان فراہم کیا جارہا ہے۔
خیبر پختونخواہ میں دریائے کابل میں ورسک اور نوشہرہ جب کہ دریائے سندھ میں تربیلا اور اٹک کے مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
ادھر صوبہ پنجاب میں بھی مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے اوراطلاعات کے مطابق ضلع نارووال کے علاقے پسرور سے گزرنے والے ایک برساتی نالے میں طغیانی سے سیلابی پانی متعدد دیہاتوں میں داخل ہوگیا۔
پاکستان میں گزشتہ تین سالوں سے مون سون کے موسم میں شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلابوں سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصانات ہوتے رہے ہیں۔
محکمہ موسمیات نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔
شمالی علاقے چترال میں سیلاب کے باعث درجنوں گھروں اور دکانوں کو نقصان جب کہ زراعت اور پینے کے صاف پانی کے منصوبوں کا بنیادی ڈھانچہ بھی متاثر ہوا ہے۔
چترال میں آفات سے نمٹنے کے ادارے سے منسلک ضلعی افسر کاشف قیوم نے جمعہ کو وائس آف امریکہ کو بتایا کہ دو روز قبل ہونے والی غیر متوقع بارشوں کے باعث یہاں دریاؤں اور نالوں میں طغیانی آئی جس سے مختلف علاقوں میں املاک کو نقصان پہنچا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ بالائی چترال میں 35 گھر، 13 دکانیں اور چار پُل مکمل طور پر تباہ ہوئے جب کہ متعدد کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مال مویشی کے علاوہ پانی کی فراہمی کے منصوبے کو جزوی نقصان پہنچا۔
کاشف قیوم نے بتایا کہ گرم چشمہ کے قریب بھی درجن سے زائد گھر تباہ اور متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔
ان کے بقول تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
ضلعی افسر کا کہنا تھا کہ دو روز قبل کالاش میں بھی سیلاب سے ایک پل اور متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو خوراک اور امدادی سامان فراہم کیا جارہا ہے۔
خیبر پختونخواہ میں دریائے کابل میں ورسک اور نوشہرہ جب کہ دریائے سندھ میں تربیلا اور اٹک کے مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
ادھر صوبہ پنجاب میں بھی مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے اوراطلاعات کے مطابق ضلع نارووال کے علاقے پسرور سے گزرنے والے ایک برساتی نالے میں طغیانی سے سیلابی پانی متعدد دیہاتوں میں داخل ہوگیا۔
پاکستان میں گزشتہ تین سالوں سے مون سون کے موسم میں شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلابوں سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصانات ہوتے رہے ہیں۔
محکمہ موسمیات نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔