افغانستان میں تعینات بین الاقوامی افواج کے کمانڈر جان کیمپبل نے جعرات کو راولپنڈی میں پاکستان کی بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی طرف سے جاری ایک مختصر بیان کے مطابق ملاقات میں علاقائی سلامتی کی صورتحال، پاک افغان سرحد پر روابط اور قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں جاری فوجی کارروائی پر بات چیت کی گئی۔
یہ ملاقات ایک ایسے وقت ہوئی ہے جب رواں ماہ کے اواخر تک جنگ سے تباہ حال ملک افغانستان سے بین الاقوامی افواج کا انخلا مکمل ہونے جا رہا ہے۔
لیکن ایک معاہدے کے تحت نیٹو اور امریکہ کے تقریباً 12 ہزار فوجی 2014ء کے بعد بھی افغانستان میں رہ کر مقامی سکیورٹی فورسز کی تربیت اور انسداد دہشت گردی میں معاونت فراہم کرتے رہیں گے۔
اس تناظر میں مبصرین یہ کہتے آئے ہیں کہ پاکستانی فوج کے ساتھ امریکی فورسز کے روابط خاصے اہمیت اختیار کر چکے ہیں۔
پاکستانی فوج نے القاعدہ سے منسلک طالبان کے مضبوط گڑھ سمجھے جانے والے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں 15 جون سے شدت پسندوں کے خلاف بھرپور کارروائی شروع کر رکھی ہے جس میں حکام کے بقول اب تک غیر ملکی عسکریت پسندوں سمیت 1200 سے زائد شدت پسند مارے جا چکے ہیں۔
ضرب عضب سے حاصل ہونے والے نتائج کی ستائش امریکہ بھی کر چکا ہے اور جنرل راحیل شریف کے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران امریکی عہدیداروں نے دہشت گردی کے خلاف پاکستانی فورسز کی کارروائیوں کو قابل ذکر قرار دیتے ہوئے سراہا تھا۔