ایک اعلیٰ پاکستانی عہدیدار نے کہا ہے کہ رواں ماہ کے اواخر میں وزیر اعظم نواز شریف اپنے امریکہ دورے کے دوران پاک بھارت امن مذاکرات کے بارے میں بھی بات کریں گے، جو اس وقت تعطل کا شکار ہیں۔
وزیر اعظم نواز شریف صدر براک اوباما کی دعوت پر امریکہ کا دورہ کریں گے۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے اُمور خارجہ اور قومی سلامتی سرتاج عزیز نے اسلام آباد میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ امریکہ میں بھارت کے ساتھ کشیدگی کے مسئلے پر بھی بات کی جائے گی۔
’’جو اصلی بات ہے وہ یہ ہے کہ بین الاقوامی سطح پر بھارت کے جو بھی عزائم ہیں، جو بھی ان کی ہٹ دھرمی ہے بات چیت نہ کرنے کی وہ سامنے آئے۔ اور اس میں میرا خیال ہے کہ وزیراعظم کے دورہ امریکہ کے دوران بھی یہ چیز اجاگر کی جائے گی کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی دنیا کے امن اور علاقے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔ اور بین الاقوامی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیئے۔‘‘
سرتاج عزیز نے اس بات کا بھی اشارہ دیا کہ پاکستان میں بھارت کی مبینہ ’’تخریب کاری‘‘ کی سرگرمیوں کے بارے میں دستاویزات امریکہ کو بھی فراہم کی جا سکتی ہیں۔
اس سے قبل پاکستان نے یہ دستاویزات اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کے حوالے کی تھیں۔
پاکستان اور بھارت کی متنازع سرحد پر دونوں کے درمیان فائرنگ و گولہ باری کے واقعات کے بارے میں بات کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں اضافہ عالمی امن کے لیے خطرہ ہے۔
حالیہ مہینوں میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے جس پر عالمی رہنماؤں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ دونوں ممالک کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوششوں کے باوجود ان کے درمیان کشیدگی برقرار ہے۔
پیر کو پاکستان کے سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کی پاک بھارت تعلقات کے بارے میں لکھی گئی کتاب کی ممبئی میں تقریب رونمائی سے چند گھنٹے قبل اس تقریب کے منتظم سدھیندرا کلکرنی کو ہندو قوم پرست جماعت شیو سینا کے کارکنوں نے ہراساں کیا اور ان پر سیاہ رنگ انڈیل دیا۔
شیو سینا نے تقریب کے منتظم سے کہا تھا کہ وہ اس تقریب کو منسوخ کریں مگر اس کے باوجود ’نائیدر ڈو نار ہاک، این انسائیڈر اکاؤنٹ آف پاکستانز فارن پالیسی‘ نامی کتاب کی تقریب رونمائی شیڈول کے مطابق منعقد کی گئی۔
پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے منگل کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں خورشید محمود قصوری کی کتاب کی تقریب رونمائی کے موقع پر جس طرز عمل کا مظاہرہ کیا گیا وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔
اس سے قبل ممبئی میں معروف پاکستانی گلوکار غلام علی کا کانسرٹ بھی منسوخ کر دیا گیا تھا۔
حال ہی میں پاکستان سے بھارت جانے والی سمجھوتا ایکسپریس کو بھی واہگہ بارڈر پر اس خدشے کے باعث روک دیا گیا کہ بھارت میں جاری کسانوں کے احتجاج میں اس کو نقصان نہ پہنچے۔
سرتاج عزیر نے کہا کہ پاکستان نے اسلام آباد میں بھارت کے ہائی کمیشن سے کہا ہے کہ جن لوگوں نے اس ریل گاڑی کے ذریعے پاکستان سے بھارت روانہ ہونا تھا ان کے ویزے میں توسیع کے انتظامات کیے جائیں۔
ادھر بھارت میں بھی سمجھوتا ایکسپریس بند ہونے سے پاکستانی مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ وزیر اعظم نے منگل کو دفتر خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ اس مسئلے سے فوری طور پر نمٹا جائے۔