رسائی کے لنکس

الطاف حسین پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا جائے: آفاق احمد


آفاق احمد (فائل فوٹو)
آفاق احمد (فائل فوٹو)

مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے صوبہ سندھ کی ہائی کورٹ میں جمعہ کو ایک درخواست دائر کرتے ہوئے عدالت سے متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ قائم کرنے کی استدعا کی ہے۔

کمرہ عدالت کے باہر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے اُنھوں نے الزام لگایا کہ 1996ء میں الطاف حسین کی ہدایت پر اُن کی جماعت کے مرکزی دفاتر یا بیت الحمزہ پر حملہ کیا گیا۔ ’’تحقیقات میں تسلیم کیا گیا ہے کہ وہ (حملہ) متحدہ کی قیادت کے کہنے پر ہوا تھا، جس میں میرے دو ساتھی شہید ہوئے تھے۔‘‘

آفاق حسین کا کہنا تھا کہ لندن میں خود ساختہ جلا وطنی کی زندگی گزارنے والے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سربراہ پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ قائم کر کے اُنھیں بین الاقوامی پولیس یا انٹرپول کے ذریعے واپس لانے کے انتظامات کیے جائیں۔

اختلافات کے باعث الطاف حسین کی جماعت سے علیحدگی اختیار کرنے کے بعد آفاق حسین نے ایم کیو ایم – حقیقی کے نام سے اپنے دھڑے کی بنیاد رکھی تھی۔

2003ء میں متحدہ قومی موومنٹ کی حکمران اتحاد میں شمولیت کے بعد ایم کیو ایم – حقیقی کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا گیا جس کی وجہ سے اس کے رہنما اور کارکنان روپوش ہو گئے۔

خود آفاق حسین کو اپریل 2004ء میں مختلف الزامات پر گرفتار کر لیا گیا اور تقریباً سات سال حراست میں رہنے کے بعد گزشتہ ماہ سندھ ہائی کورٹ میں اُن کی درخواست ضمانت منظور ہونے پر اُن کی رہائی متوقع تھی لیکن صوبائی حکومت نے اُنھیں مزید ایک ماہ تک حراست میں رکھنے کے احکامات جاری کر دیے، جس کے بعد سے وہ پولیس کی تحویل میں ہیں۔

XS
SM
MD
LG