رسائی کے لنکس

کراچی: مختلف حملوں میں پانچ پولیس اہلکار ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ملک کے اس اقتصادی مرکز میں امن و امان کی صورتحال ایک عرصے سے خراب چلی آرہے ہے جس میں ہدف بنا کر قتل کرنے، بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان جیسی وارداتیں معمول بن چکی ہیں۔

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ایک بار پھر پولیس پر حملوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور گزشہ 24 گھنٹوں کے دوران شہر کے مختلف حصوں میں پانچ پولیس اہلکار مارے جا چکے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق ناظم آباد کے علاقے میں موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے دو پولیس اہلکاروں کو ہلاک کردیا۔

مرنے والے اہلکاروں کی شناخت غفور اور فاروق کے نام سے کی گئی اور انھیں جس وقت نشانہ بنایا گیا وہ اپنی ڈیوٹی ختم کر کے واپس گھر جا رہے تھے۔

اس سے قبل ہفتہ کو لیاری کے علاقے پولیس کی مددگار چیک پوسٹ پر تعینات دو اہلکاروں کو نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے شدید زخمی کردیا۔

اہلکاروں کو اسپتال منتقل کیا جارہا تھا لیکن وہ راستے میں ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

ملیر کے علاقے میں بھی ٹریفک پولیس کے ایک اہلکار کو نامعلوم مسلح افراد نے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

ملک کے اس اقتصادی مرکز میں امن و امان کی صورتحال ایک عرصے سے خراب چلی آرہے ہے جس میں ہدف بنا کر قتل کرنے، بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان جیسی وارداتیں معمول بن چکی ہیں۔

ستمبر 2013ء میں کراچی میں امن و امان بحال کرنے اور منظم جرائم کی بیخ کنی کے لیے رینجرز اور پولیس نے مشترکہ ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا تھا جس میں حکام کے بقول سینکڑوں مشتبہ شر پسند عناصر کو گرفتار اور کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے متعدد مشتبہ دہشت گروں کو ہلاک کیا جاچکا ہے۔

لیکن اس آپریشن کے باوجود مجموعی صورتحال غیر تسلی بخش چلی آرہی ہے۔

XS
SM
MD
LG