رسائی کے لنکس

پاکستان: غیر سرکاری تنظمیوں سے متعلق ’آن لائن‘ نظام بنانے کا فیصلہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ایک اجلاس میں نادرا سے کہا ہے کہ وہ پاکستان میں کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں کی رجسٹریشن کے عمل کے علاوہ ان کی سرگرمیوں کو حکومتی ضابطہ کار کا پابند بنانے کے لیے آن لائن نظام متعارف کروائے۔

پاکستان میں کوائف کا اندارج کرنے والے قومی ادارے ’نادرا‘ سے کہا گیا ہے کہ وہ ملک میں کام کرنے والی بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کی نگرانی کے لیے آن لائن نظام وضع کرے۔

وزارت داخلہ سے پیر کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ایک اجلاس میں نادرا سے کہا ہے کہ وہ پاکستان میں کام کرنے والی عالمی غیر سرکاری تنظیموں کی رجسٹریشن کے عمل کے علاوہ ان کی سرگرمیوں کو حکومتی ضابطہ کار کا پابند بنانے کے لیے آن لائن نظام متعارف کروائے۔

گزشتہ ماہ حکومت نے ملک میں بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کی نگرانی سخت کرتے ہوئے یہ کام اقتصادی امور ڈویژن کی بجائے وزارت داخلہ کو سونپ دیا تھا۔

اس کے علاوہ تمام تنظیموں کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ تین ماہ میں اپنی نئی رجسٹریشن کا عمل مکمل کریں۔ نئے قوانین و ضوابط بننے تک حکومت نے ملک میں پہلے موجود تمام تنظیموں کو ابتدائی طور پر چھ ماہ کے لیے اپنا کام جاری رکھنے کی اجازت دی ہے۔

اس دوران وزیراعظم نواز شریف کے معاون خصوصی برائے خارجہ اُمور طارق فاطمی کی سربراہی میں ایک کمیٹی پاکستان میں کام کرنے والی بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کے لیے ایک ضابطہ کار، ان کی نگرانی کا طریقہ کار اور اس ضمن میں قانون سازی کا مسودہ تجویز کرے گی۔

گزشتہ ماہ حکومت نے بچوں کی فلاح کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم ’سیو دی چلڈرن‘ کا اسلام آباد میں دفتر بھی بند کر دیا تھا۔ تاہم بعد میں اسے بھی چھ ماہ تک اپنا کام جاری رکھنے کی مشروط اجازت دے دی گئی تھی۔

دریں اثنا، حکومت نے مقامی ’این جی اوز‘ کی جانچ پڑتال کا بھی اعلان کیا ہے۔ یہ معاملہ ایک ’این جی او‘ کے عہدیدار سے متعلق ایک کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ میں بھی زیر غور آیا۔

گزشتہ ہفتے عدالت عظمیٰ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے ملک میں کام کرنے والی تمام غیر سرکاری تنظیموں کے عہدیداروں اور ذرائع آمدن کے متعلق تفصیلات طلب کی تھیں اور حکومت سے استفسار کیا تھا کہ وہ ان کی آمدن کے ممکنہ غلط استعمال کو روکنے کے لیے کیا اقدامات کر رہی ہے۔

اطلاعات کے مطابق عدالت عالیہ کے حکم کے بعد پاکستان کے آڈیٹر جنرل نے اسٹیٹ بینک سے درخواست کی ہے کہ وہ ملک میں کام کرنے والی ’این جی اوز‘ کے اکاؤنٹس کے بارے میں تفصیلات حاصل کرنے میں حکومت کی مدد کرے۔

حکومت کی جانب سے ’این جی اوز‘ کے بارے میں مختلف بیانات اور اقدامات کے بعد پاکستان سول سوسائٹی فورم نے اسلام آباد میں ایک اجلاس کے بعد وضاحت کی تھی کہ ملک میں غیر سرکاری تنظمیں قابل قدر خدمات سرانجام دے رہی ہیں اور سماجی و اقتصادی ترقی کے حکومتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔

XS
SM
MD
LG