حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے صدر نوازشریف نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے خلاف مقدمات میں کچھ بھی نہیں ہے اور انھیں سمجھ نہیں آ رہا کہ ان کے خلاف کیس کیا ہے۔
اسلام آباد میں منگل کو احتساب عدالت کے باہر ذرائع ابلاغسے بات کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ انہیں "حکومت کے خلاف تحریک کی سمجھ نہیں آرہی، حکومت مدت پوری ہونے میں چار، پانچ مہینے ہیں، مولانا ( طاہر القادری) صاحب خاص طور پر اس وقت کیوں کینیڈا سے آئے ہیں، تحریک چلانے والے بتائیں اس وقت تحریک کا مقصد کیا ہے، اگر حکومت کے خلاف تحریک کے مقصد کی طرف ذہن دوڑائیں گے تو کئی سوالات کے جواب مل جائیں گے، کینیڈا سے تشریف لانے والے مولانا پانچ ماہ انتظارکر لیں فیصلہ عوام کریں گے۔"
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے حکومت کے خلاف بدھ سے احتجاج شروع کرنے کا اعلان کر رکھا ہے جس کی وجہ ان کی جماعت کے کارکنوں کے خلاف دو برس قبل لاہور میں ہونے والے پولیس آپریشن میں ہلاکتوں کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں نہ لانا ہے اور ان کے بقول اس میں مبینہ طور پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور صوبائی وزیرقانون رانا ثنا اللہ ملوث ہیں۔
بلوچستان میں سیاسی تبدیلیوں پر نواز شریف نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ بہت سنجیدہ ہے، وہاں جو کچھ ہوا وہ قوم کےساتھ گھناؤنا مذاق تھا، عام انتخابات میں صرف 500 ووٹ لینے والے کو وزیر اعلیٰ بنادیا گیا، جس کی خود ضمانت ضبط ہونی تھی، اس کو وزیر اعلیٰ بنانا بہت زیادتی ہے۔
انھوں ے کہا کہ "ہم جلد بلوچستان سے متعلق اجلاس بلارہے ہیں، جس میں بلوچ قیادت کو مدعو کریں گے۔"
دوسری جانب کمرہ عدالت میں نواز شریف، مریم نواز اور ان کے شوہر محمد صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز میں استغاثہ کے مزید 2 گواہان کے بیانات احتساب عدالت میں ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے سابق وزیر اعظم نوازشریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد محمد صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران عدالت نے استغاثہ کے تین گواہان عمردراز، ناصر جنجوعہ اور آفاق احمد کے بیانات کو ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا تھا تاہم عمر دراز اور ناصرجنجوعہ ہی کے بیانات ریکارڈ ہوئے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 23 جنوری تک کے لئے ملتوی کرتے ہوئے استغاثہ کے مزید 3 گواہوں کو طلب کرلیا۔
شریف خاندان کے خلاف فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنس کی 20، ایون فیلڈ پراپرٹیز کی 19 جبکہ العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی 23 سماعتیں ہوچکی ہیں۔ اب تک نواز شریف 13، مریم نواز 15 جب کہ محمد صفدر17 مرتبہ عدالت کے روبرو پیش ہو چکے ہیں۔