رسائی کے لنکس

اپنے مشن سے پیچھے نہیں ہٹوں گا، سابق وزیر اعظم نواز شریف


سابق وزیر اعظم نے جنرل کونسل کے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے مشن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ان کا مشن ہے، ووٹ کو عزت دو۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ نون کی ان تھک محنت اور کوششوں سے ملک میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوا، ہائی ویز اور موٹرویز بن رہی ہیں اور ان کا افتتاح ہو رہا ہے۔ ملک تیزی سے ترقی کی سمت بڑھ رہا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نے سینیٹ انتخابات پر کڑی تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ جن کا انتخاب کیا گیا اُن کی پاکستان کے لیے کتنی ’خدمات ہیں‘۔

حکمران جماعت کی جنرل کونسل نے نواز شریف کی نا اہلی کے بعد شہباز شریف کو جماعت کا مستقل صدر منتخب کیا۔

اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ’’کل آپ نے یہاں پر ایک تماشا دیکھا۔‘‘

نواز شریف نے پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کی طرف سے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے آزاد سینیٹر صادق سنجرانی کے انتخاب پر کہا کہ ’’کل دیکھا آپ نے کس طرح سے ایک ہی بارگاہ میں سب جا کر جھک گئے اور بنی گالا والے بھی جا کر کوئٹہ میں اس جگہ پر جا کر جھک گئے اور بلاول ہاؤس والے بھی اسی کوئٹہ والی جگہ پر جا کر جھک گئے اور پھر کے پی کے سے چلنے والے قافلے بھی وہیں جا کر جھک گئے۔‘‘

اُنھوں نے سوال اٹھایا کہ ’’کون ہے وہ اس کی کیا خدمات ہیں پاکستان کے لیے، اس کا کتنا قد کاٹھ ہے وہ کیا ہے شخص کسی کو کوئی پتہ نہیں ہے کسی کو کوئی پتہ نہیں ہے یہ چابی والے کھلونے ہیں کھلونے ہیں چابی والے۔‘‘

سابق وزیراعظم نواز شریف نے ایک مرتبہ پھر اپنے موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ اُن کی جماعت کا منشور اب صرف ان چار الفاظ ہیں ’ووٹ کو عزت دو‘۔

نواز شریف نے اپنی جماعت کی جنرل کونسل سے کہا کہ اپنے مقصد کے حصول کے لیے اب نہ تو وہ خود چین سے بیٹھیں گے اور نہ ہی اپنے کارکنوں کو بیٹھنے دیں گے۔

دوسری جانب عمران خان نے گجرات میں اپنی پارٹی کے جلسے کے دوران نواز شریف پر ایک بار پھر کرپشن کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ بتائیں کہ ان کے پاس اربوں روپے کہاں سے آئے۔

پاکستان تحریک انصاف کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی نے بلوچستان کے آزاد سینیٹر کی حمایت چھوٹے صوبوں کو ان کا حق دینے کے لیے کی ہے اور اس سے جمہوریت مضبوط ہوگی۔

پاکستان پیپلز پارٹی جس نے سینیٹ چیئرمین کے انتخاب میں بلوچستان کے آزاد سینیٹر کی حمایت کی تھی، کہا ہے کہ چھوٹے صوبے سے سینیٹ کا چیئرمین لانا ملکی مفاد ہے۔

XS
SM
MD
LG