پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان میں سرحد پار اتحادی افواج کے لیے رسد لے جانے والے ایک ٹرک پر مسلح افراد نے فائرنگ کر کے دو لوگوں کو زخمی کر دیا۔
مقامی لیویز حکام کے مطابق کوئٹہ کے قریب مستونگ کے علاقے دشت میں موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم حملہ آوروں نے پہلے کنٹینر پر فائرنگ کی جس سے ڈرائیور اور اس کا ساتھی زخمی ہو گئے۔
بعد ازاں حملہ آوروں نے ٹرک کو آگ لگا دی جس سے وہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔
زخمی ہونے والوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔
پاکستان کے راستے افغانستان میں تعینات بین الاقوامی افواج کے لیے رسد کی فراہمی سات ماہ کی بندش کے بعد گزشتہ مہینے کے اوائل میں بحال ہوئی تھی۔
لیکن جولائی کے اواخر میں خیبر ایجنسی کے راستے جانے والے کنٹینر پر شدت پسندوں کے حملے میں ڈرائیور کی ہلاکت کے بعد سلامتی کے خدشات کے پیش نظر سپلائی ایک بار پھر بند کردی گئی جو دو ہفتوں کے بعد چار اگست کو دوبارہ بحال ہوئی۔
افغانستان میں تعینات امریکہ اور اس کی اتحادی افواج کے لیے رسد کی فراہمی کا زیادہ تر حصہ پاکستانی علاقے خیبر اور چمن کے راستے جاتا ہے۔
مقامی لیویز حکام کے مطابق کوئٹہ کے قریب مستونگ کے علاقے دشت میں موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم حملہ آوروں نے پہلے کنٹینر پر فائرنگ کی جس سے ڈرائیور اور اس کا ساتھی زخمی ہو گئے۔
بعد ازاں حملہ آوروں نے ٹرک کو آگ لگا دی جس سے وہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔
زخمی ہونے والوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔
پاکستان کے راستے افغانستان میں تعینات بین الاقوامی افواج کے لیے رسد کی فراہمی سات ماہ کی بندش کے بعد گزشتہ مہینے کے اوائل میں بحال ہوئی تھی۔
لیکن جولائی کے اواخر میں خیبر ایجنسی کے راستے جانے والے کنٹینر پر شدت پسندوں کے حملے میں ڈرائیور کی ہلاکت کے بعد سلامتی کے خدشات کے پیش نظر سپلائی ایک بار پھر بند کردی گئی جو دو ہفتوں کے بعد چار اگست کو دوبارہ بحال ہوئی۔
افغانستان میں تعینات امریکہ اور اس کی اتحادی افواج کے لیے رسد کی فراہمی کا زیادہ تر حصہ پاکستانی علاقے خیبر اور چمن کے راستے جاتا ہے۔