رسائی کے لنکس

پاکستانی فوجیوں کی تجہیز و تکفین


پاکستانی فوجیوں کی تجہیز و تکفین
پاکستانی فوجیوں کی تجہیز و تکفین

مہمند ایجنسی کے دور افتادہ علاقے سلالہ میں قائم سرحدی چوکیوں پر نیٹو کے فضائی حملے میں ہلاک ہونے والے پاکستانی فوجیوں کی نماز جنازہ اتوار کو پشاور میں ادا کی گئی جس میں فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی اور دیگر اعلیٰ عہدے داروں کے علاوہ صوبہ خیبر پختون خواہ کے گورنر مسعود کوثر اور وزیر اعلی امیر حیدر خان ہوتی نے بھی شرکت کی ہے۔

نمازِ جنازہ کی ادائیگی کے بعد میجر اور کیپٹن رینک کے دوافسران سمیت ان 24 اہلکاروں کی میتیں تدفین کے لیے ان کے آبائی علاقوں کو روانہ کر دی گئیں۔

حکام نے بتایا ہے کہ فوج کے سربراہ نے پشاور کے کمبائنڈ ملٹری اسپتال میں زیر علاج اُن ایک درجن سے زائد اہلکاروں کی عیادت بھی کی جو اس کارروائی میں زخمی ہو گئے تھے۔

دفاعی مبصرین کا کہنا ہے کہ ہلاک اہلکاروں کے جنازے میں جنرل کیانی کی شرکت اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ فوج اس واقعے کو انتہائی اہمیت دے رہی ہے۔

ہفتہ کو فوج کے شعبہ تعلقات عامہ سے جاری ہونے والے بیان میں جنرل کیانی نے نیٹو حملے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس میں ہونے والے جانی نقصانات کی شدید مذمت کی تھی۔

انھوں نے پاکستانی فوجیوں کی طرف سے اپنے دفاع میں کی جانے والی مؤثر کارروائی کو بھی سراہا تھا جب کہ نیٹو سے اس حملے میں ملوث افراد کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔

افغانستان میں طالبان بغاوت کے خلاف کارروائیوں میں مصروف غیر ملکی افواج کی طرف سے پاکستانی سرزمین پر سکیورٹی فورسز پر حملوں کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اور گزشتہ سال ستمبر میں بھی نیٹو کی ایسی ہی ایک کارروائی میں 2 پاکستانی سیکورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے جس پر پاکستان کے شدید احتجاج کے بعد امریکہ اور اتحادی افواج کی جانب سے معذرت بھی گئی تھی۔

XS
SM
MD
LG