پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں رکن صوبائی اسمبلی ملک سلطان ترین کو نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کرلیا ہے۔
مغوی کے بھائی شیر محمد ترین نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ سلطان اپنے ایک محافظ کے ہمراہ کوئٹہ سے آبائی علاقے ہرنائی جارہے تھے کہ کچلاغ کے علاقے سے انھیں اغوا کیا گیا۔
شیر محمد کے بقول لگ بھگ بیس مسلح افراد نے ان کی گاڑی کو گھیرے میں لے کر محافظ سے اسلحہ چھین لیا ور انھیں اغوا کرکے لے گئے لیکن منگل کو علی الصبح سلطان کے محافظ کو چھوڑ دیا۔
پولیس اور لیویز فورس مغوی رکن اسمبلی کی بازیابی کے لیے کارروائیاں کر رہی ہیں۔
کوئٹہ پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل سید احمد مبین نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اغوا کی اطلاع ملنے پر علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاش کا کام شروع کیا جاچکا ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے ملک سلطان ترین بلوچستان کے وزیر جیل خانہ جات بھی رہ چکے ہیں۔
گزشتہ ہفتے بلوچستان کی صوبائی حکومت کے پراسیکیوٹر جنرل محمد واسع ترین کو بھی ضلع ژوب کے علاقے سے نامعلوم مسلح افراد نے ڈرائیور سمیت اغوا کر لیا تھا جو تاحال لاپتا ہیں۔
مغوی کے بھائی شیر محمد ترین نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ سلطان اپنے ایک محافظ کے ہمراہ کوئٹہ سے آبائی علاقے ہرنائی جارہے تھے کہ کچلاغ کے علاقے سے انھیں اغوا کیا گیا۔
شیر محمد کے بقول لگ بھگ بیس مسلح افراد نے ان کی گاڑی کو گھیرے میں لے کر محافظ سے اسلحہ چھین لیا ور انھیں اغوا کرکے لے گئے لیکن منگل کو علی الصبح سلطان کے محافظ کو چھوڑ دیا۔
پولیس اور لیویز فورس مغوی رکن اسمبلی کی بازیابی کے لیے کارروائیاں کر رہی ہیں۔
کوئٹہ پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل سید احمد مبین نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اغوا کی اطلاع ملنے پر علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاش کا کام شروع کیا جاچکا ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے ملک سلطان ترین بلوچستان کے وزیر جیل خانہ جات بھی رہ چکے ہیں۔
گزشتہ ہفتے بلوچستان کی صوبائی حکومت کے پراسیکیوٹر جنرل محمد واسع ترین کو بھی ضلع ژوب کے علاقے سے نامعلوم مسلح افراد نے ڈرائیور سمیت اغوا کر لیا تھا جو تاحال لاپتا ہیں۔