رسائی کے لنکس

مہاتیر محمد کا پاکستان کا دورہ، سرمایہ کاری کا اعلان


ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد پاکستان کے اپنے دورے میں اسلام آباد میں گارڈ آف آنر کا معائنہ کر رہے ہیں۔ 22 مارچ 2019
ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد پاکستان کے اپنے دورے میں اسلام آباد میں گارڈ آف آنر کا معائنہ کر رہے ہیں۔ 22 مارچ 2019

ملایشیا کے وزیر اعظم نے پاکستان کو حکومتی اداروں سے بدعنوانی کی روک تھام کے لئے تعاون کی پیش کش کرتے ہوئے کہا ہے بدعنوانی کسی بھی ملک کو غریب بنا دیتی ہے۔

پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ملائشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے اپنے ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بدعنوانی دونوں ممالک کا مسئلہ ہے جس کے لئے ہم ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب وہ اقتدار میں واپس آئے تو انہوں نے اپنے ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کا عزم کیا اور اپنے اس دورے میں انہوں نے پاکستان اور ملائشیا کے درمیان بدعنوانی کے خاتمے پر بھی بات چیت کی ہے۔

اس سے قبل پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بدعنوانی کے خلاف قابل قدر اقدامات کرنے پر مہاتیر محمد کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت نے 22 سال قبل بد عنوانی کے خلاف جدوجہد کا آغاز کیا۔

عمران خان نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ بد عنوانی سے ادارے تباہ ہو جاتے ہیں اور انسانی وسائل پر خرچ ہونے والی رقم بدعنوانی کی نظر ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے خاتمے کے لئے پاکستان ملائشیا کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔

اس سے قبل جمعرات کو جب ملائشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد پاکستان کے اپنے دورے پر اسلام آباد پہنچے تو وزیر اعظم عمران خان نے ان کا استقبال کیا۔

جمعے کی صبح میں وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم مہاتیر محمد کے اعزاز میں باضابطہ استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی۔ اس موقع پردونوں ملکوں کے قومی ترانے بجائے گئے اور مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈآف آنر پیش کیا۔

وزیر اعظم ہاؤس میں دونوں وزراء اعظم کے درمیان پہلے ون آن ون اور پھر وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔

پاکستانی وفد کی قیادت عمران خان نے جبکہ ملائیشیا کے وفد کی قیادت وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے کی۔

شام کے وقت ایوان صدرمیں آج شام تقسیم اعزازکی ایک تقریب میں مہاتیر محمد کو پاکستان کا سب سے بڑا سول ایوارڈ 'نشان پاکستان' دیا گیا۔

اپنے تین روزہ دورے کے دوران مہاتیر محمد یوم پاکستان کی پریڈ میں مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوں گے۔

مہاتیر محمد کے ہمراہ اعلی اختیاراتی وفد بھی پاکستان پہنچا ہے جن میں ملائیشیا کی 25 سے زیادہ کمپنیوں کے سربراہ اور بڑے تاجر شامل ہیں۔

پاکستان اور ملائشیا کے مختلف صنعتوں کے تاجروں اور سرمایہ کاروں کی 'گول میز کانفرنس' بھی منعقد کی گئی جس میں پاکستان میں کارسازی اور مواصلات کے شعبوں میں سرمایہ کاری اور تجارت کے فروغ کے امکانات کا جائزہ لیا گا۔

کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے مہاتیر محمد نے پاکستان میں پروٹون گاڑیوں کا کارخانہ لگانے کا اعلان بھی کیا۔

نومبر 2018 میں وزیراعظم عمران خان نے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد ملائیشیا کا سرکاری دورہ کیا تھا اور اپنے ہم منصب کو دورہ پاکستان ک دعوت دی تھی۔

XS
SM
MD
LG