پاکستان کے اقتصادی مرکز کراچی میں پیر کو رینجرز نے بااثر سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما فاروق ستار کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ رات ان کے گھر پر نہیں بلکہ اس سے کچھ فاصلے پر کارروائی کی گئی۔
فاروق ستار نے ذرائع ابلاغ کو بتایا تھا کہ گزشتہ رات رینجرز نے ان کے گھر کا محاصرہ کیا اور ان کے پڑوس سے ایم کیو ایم کے ایک کارکن سمیت دو افراد کو حراست میں لیا۔
تاہم رینجرز کے ترجمان میجر سبطین رضوی کا کہنا ہے کہ اہلکاروں نے پیر الہی بخش کالونی (پی آئی بی کالونی) میں فاروق ستار کے گھر سے دو گلیاں چھوڑ کر چھاپہ مار کارروائی کی اور اس دوران ان کے بقول دو مبینہ ٹارگٹ کلرز اور ایک بھتہ خور کو حراست میں لیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کارروائی کے دوران رینجرز نے فاروق ستار کی گلی کا بھی محاصرہ کیا تھا تاکہ مشتبہ افراد کے فرار کو روکا جا سکے۔
رینجرز نے پولیس کے ساتھ مل کر گزشتہ سال ستمبر میں کراچی میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی شروع کی تھی اور حکومتی عہدیداروں کے بقول یہ ٹارگٹڈ آپریشن سیاسی وابستگیوں سے بالا تر اور بلا امتیاز انداز میں شر پسندوں کے خلاف کیا جا رہا ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کراچی کی ایک بااثر جماعت ہے جس نے اولاً اس آپریشن کی حمایت کی تھی لیکن بعد میں اس کے رہنماؤں کی طرف سے یہ الزامات بھی سامنے آئے کہ ان کارروائیوں میں ایم کیو ایم کے لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ایم کیو ایم کے ان تحفظات اور شکایات کو دور کرنے کے لیے حکومتی عہدیداروں اور اعلیٰ حکام کے ساتھ مشاورت کے بعد کہا گیا تھا کہ ان کارروائیوں کو شفافیت کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔