کراچی میں ہفتے کی شام تین بڑی جماعتیں پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف اور عوامی نیشنل پارٹی کے جلسے ہونے جا رہے ہیں تاہم سات مئی کے واقعے کے بعد سے دو جلسے میڈیا کی شہ سرخیوں میں ہیں۔
سات مئی کی رات پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کے درمیان ایک ہی مقام یعنی حکیم سعید گراؤنڈ میں جلسے منعقد کرنے کے معاملے پر تصادم ہو گیا تھا جس میں کئی افراد زخمی ہو گئے تھے حتیٰ کہ انتظامیہ کو پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری طلب کرنا پڑی۔
آٹھ مئی کو پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنا جلسہ باغ جناح منتقل کرنے کا اعلان کیا تو پی ٹی آئی نے بھی جلسے کا مقام بدل دیا، ہفتے کی شام یہ جلسہ الٰہ دین پارک گلشن اقبال میں ہو رہا ہے۔
پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری وقار مہدی نے وی او اے کو بتایا ’’پی پی کے جلسے میں شرکا کے لیے تقریباً 40 ہزار کرسیاں لگائی گئی ہیں۔ جلسے کے لیے جو اسٹیج تعمیر کیا گیا ہے وہ 120 فٹ لمبا 40 فٹ چوڑا اور 20 فٹ اونچا ہے۔‘‘
مزار قائد سے متصل باغ جناح میں قائم جلسہ گاہ کے اطراف پیپلز پارٹی کی ضلعی اور ذیلی تنظیموں کی جانب سے استقبالیہ کیمپ لگائے گئے تھے۔ اسٹیج کی سیکورٹی کی ذمے داری خود پیپلز پارٹی نے اپنے ذمے لی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب جلسہ گاہ کا دورہ کیا جبکہ پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو ، جنرل سیکرٹری وقار مہدی، کراچی ڈویژن کے صدر سعید غنی، جنرل سیکرٹری جاوید ناگوری، راشد ربانی، نجمی عالم اور دیگر رہنما بھی پچھلے کئی دنوں سے مسلسل جلسہ گاہ آتے جاتے اور جلسے کی تیاریوں کا جائزہ لیتے رہے ہیں۔
اسٹیج نصب کئے جانے والے دن جلسہ گاہ میں بکروں کا صدقہ بھی دیا گیا جبکہ جمعہ کو رات گئے میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں نثار کھوڑو نے امید ظاہر کی کہ ٹنکی گراؤنڈ ایف سی ایریا میں کامیاب جلسے کے بعد باغ جناح کا جلسہ بھی شہر کی تاریخ میں ایک بڑا عوامی اجتماع ثابت ہو گا۔ پارٹی شہر میں مزید عوامی جلسے منعقد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔‘
پی ٹی آئی کا جلسہ
پی ٹی آئی کا جلسہ گلشن اقبال کے جس علاقے میں ہو رہا ہے وہ نہایت گنجان آباد علاقے میں واقع ہے۔ ایک جانب الہٰ دین واٹر پارک ہے تو باقی تینوں جانب رہائشی فلیٹس اور مکانات ہیں۔ جلسہ گاہ انتہائی اہم شاہراہوں کے جھرمٹ میں واقع ہے۔
پی ٹی آئی کارکنوں نے تین روز پہلے یہ کیمپ اور اسٹیج قائم کیا تھا جس پر پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور دیگر رہنما خطاب کریں گے ۔
جلسے کی تمام تیاریاں مکمل ہیں۔ جلسہ گاہ ہی نہیں اطراف کے تمام علاقوں میں جلسے کے بینرز، پارٹی پرچم اور پینا فلیکس نصب ہیں۔ لائٹنگ ،ساؤنڈ سسٹم اور کرسیاں گزشتہ روز ہی جلسہ گاہ پہنچا دی گئی تھیں۔
پارٹی سربراہ عمران خان بھی آج کراچی پہنچ رہے ہیں جبکہ وہ اپنے کارکنوں اور ہمدردوں کے لئے پہلے ہی ایک ویڈیو پیغام جاری کر چکے ہیں جس میں انہوں نے سب سے جلسے میں شرکت کے لیے کہا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان جلسے میں کراچی سے متعلق اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا بھی اعلان کریں گے ۔
عوامی نیشنل پارٹی کا جلسہ
عوامی نیشنل پارٹی نے آج کے جلسے کے لئے بنارس کے باچہ خان چوک کو چنا ہے کیوں کہ یہاں ان کا ووٹ بینک تو موجود ہے ہی حمایت کرنے والوں کی بھی کوئی کمی نہیں۔ یہاں کی آبادی کا تعلق بھی ملک کے بالائی علاقوں سے خاص کر خیبر پختونخواہ سے ہے اس لئے یہاں بھی جلسے کی تیاریاں مکمل ہیں۔
کراچی میں ایک کے بعد ایک تمام جماعتوں کے ہونے والے جلسوں سے انتخابی ماحول میں حدت پیدا ہونے لگی ہے۔ پچھلے ہفتے ایم کیو ایم پھر اگلے روز مہاجر قومی موومنٹ اور اس سے قبل ٹنکی گراؤنڈ میں ہونے والا پی پی پی کا پہلا جلسہ اور آج شام ہونے والے تین جلسے اس بات کی دلیل ہیں۔ سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ چونکہ متحدہ قومی موومنٹ کی پوزیشن اس بار ماضی میں ہونے والے انتخابات جیسی نہیں اس لئے تمام سیاسی جماعتیں اس سے فائدہ اٹھانے کی کوشش میں ہیں۔ اس صورتحال سے یہ بات بھی واضح ہوتی جا رہی ہے کہ کراچی آئندہ چند ماہ میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اہم سیاسی اکھاڑہ ثابت ہو گا۔