رسائی کے لنکس

بلوچستان کے راستے انسانی اسمگلنگ میں کمی


پچیس ہزار ایسے شناختی کارڈوں کو منسوخ کیا ہے جو غیر قانونی طور پر افغانوں کو جاری کیے گئے تھے۔
پچیس ہزار ایسے شناختی کارڈوں کو منسوخ کیا ہے جو غیر قانونی طور پر افغانوں کو جاری کیے گئے تھے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے( ایف آئی اے) کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے حکومت نے حالیہ مہینوں میں موثر اقدامات کیے ہیں جن کے باعث خاص طور پر بلوچستان کے راستے اس گھناوٴنے کاروبار میں کمی آئی ہے۔

ایف آئی اے کے صوبائی ڈپٹی ڈائریکٹر سلطان خان مروت نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ حکومت آئندہ تین ماہ میں پاکستان کے ہوائی اڈوں اور ملک کے دیگر تمام داخلی راستوں پر ایک جدید کمپیوٹرائزڈنظام نصب کر ے گی جس سے غیر ملکیوں اور پاکستانی شہریوں کی آمد و رفت کے مکمل کوائف کا اندراج ممکن ہوگا۔

اُنھوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ بلوچستان میں فرنیٹئر کور کی مدد سے ایک خصوصی انٹر ایجنسی ٹاسک فورس بھی بنائی گئی ہے جس سے صوبے کے راستے انسانوں کی اسمگلنگ کے واقعات میں کمی آئی ہے۔

سلطان مروت نے بتایا کہ گذشتہ پانچ سالوں کے دوران ایف آئی اے نے ملک بھر سے انسانی اسمگلنگ میں ملوث 1700 ایجنٹوں کو گرفتار کر لیا ہے جن میں سے سترہ کا تعلق کو ئٹہ سے ہے ۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ نئے نظام کی مدد سے غیر قانونی طور پر پاکستان کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ حاصل کرنے والے افغان مہاجرین کا پتہ بھی چلایا جاسکے گا اور ان کے خلاف کارروائی بھی کی جائے گی۔ ان اقدامات کی بدولت اب تک صرف کوئٹہ میں حکام نے پچیس ہزار ایسے شناختی کارڈوں کو منسوخ کیا ہے جو غیر قانونی طور پر افغانوں کو جاری کیے گئے تھے۔

سلطان مروت نے بتایا کہ بلوچستان کے راستے ایران ا سمگل کیے جانے والے افراد کی اکثریت کا تعلق اسی صوبے سے ہوتا ہے جنہیں بہتر روزگار کا لالچ دے کر سرحد پار بھیجا جاتا ہے۔

امریکی حکومت بھی انسانی اسمگلنگ کے خلاف کوششوں میں پاکستان کی مالی معاونت کر رہی ہے اور ایک سال قبل ساڑھے چار لاکھ ڈالر مالیت کا ایک منصوبہ بھی شروع کیا گیا جس کا مقصد 20 اضلاع میں انسانی اسمگلنگ کے واقعات کی روک تھام اور اس کا شکار ہونے والے افراد کی بحالی کے لیے ضلعی سطح پر خصوصی ٹاسک فورس قائم کرناتھا۔

امریکی وزارت خارجہ کی نئی فہرست کے مطابق انسانی اسمگلنگ کے بارے میں اس سال پاکستان کی کارکردگی میں بہتر ی آئی ہے اور خطے کے چودہ ملکوں میں پاکستان واحد ایسا ملک ہے جس کا درجہ بہتر ہوا ہے۔

XS
SM
MD
LG