صدر آصف علی زرداری نے ہندو خاندانوں کی بھارت منتقلی سے متعلق حقائق جاننے کیلئے ارکان پارلیمنٹ پر مشتمل تین رکنی کمیٹی قائم کر دی جس میں ہری رام، لعل چنداورمولا بخش چانڈیو شامل ہیں۔ کمیٹی ہندو خاندانوں کے تحفظات دور کرنے کے لیے عملی اقدامات تجویز کرے گی اور پھر ان پر عملدرآمد یقینی بنائے گی۔ صدر آصف علی زرداری نے اپنے نوٹس میں ہندو خاندانوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ادھر کراچی پریس کلب میں صوبائی وزیر مکیش چاؤلہ اور ہندو پنچائت جیکب آباد کے صدر بابو مہیش لاکھانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جیکب آباد سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ ایک ہفتے کے دوران پچیس خاندانوں کے پاکستان چھوڑنے والی بات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
اعجاز جاکھرانی کے مطابق سندھ کی ہندو برادری اپنی دھرتی سے پیار کرتی ہے ۔ پورے پاکستان سے 247لوگ بھارت یاترا کیلئے گئے ہیں جن میں بیس لوگوں کا تعلق جیکب آبا دسے ہیں۔جمعہ کو واہگہ بارڈر پر یاترا پر جانے والے ہندو برادری کے لوگوں کو روکا گیا تھا۔ تاہم ، وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک سے مشاورت کے بعد انہیں جانے کی اجازت دے دی گئی۔
اس موقع پر صدر ہندو پنچائت جیکب آباد بابو مہیش لاکھانی نے کہا کہ ہندو برادری کے لوگ ہرسال یاترا کیلئے بھارت جاتے ہیں تاہم اس یاترا سے کتنے لوگ واپس آئیں گے کچھ کہا نہیں جاسکتا، ہندو برادری کی لڑکیوں کی اغوا کی بڑھتی ہوئی وارداتوں، اور ہندو برادری کے لوگوں کے اغوا برائے تاوان اور قتل کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے باعث ہندو کمیونٹی خوف کا شکار ہے۔
بابو مہیش لاکھانی کے مطابق اس وقت ضلع جیکب آباد میں چالیس ہزار سے زائد ہندو برادری کے لوگ موجود ہیں، ہندو کمیونٹی کے لوگ بھارت نہیں جانا چاہتے ، کیونکہ وہاں بھی انہیں پریشانی کا سامنا رہتا ہے۔بابو مہیش لاکھانی نے کہا کہ وہ پیپلزپارٹی کو ووٹ دیتے ہیں ، اور حکومت سے تحفظ کامطالبہ کرتے ہیں ۔
ادھر کراچی پریس کلب میں صوبائی وزیر مکیش چاؤلہ اور ہندو پنچائت جیکب آباد کے صدر بابو مہیش لاکھانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جیکب آباد سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ ایک ہفتے کے دوران پچیس خاندانوں کے پاکستان چھوڑنے والی بات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
اعجاز جاکھرانی کے مطابق سندھ کی ہندو برادری اپنی دھرتی سے پیار کرتی ہے ۔ پورے پاکستان سے 247لوگ بھارت یاترا کیلئے گئے ہیں جن میں بیس لوگوں کا تعلق جیکب آبا دسے ہیں۔جمعہ کو واہگہ بارڈر پر یاترا پر جانے والے ہندو برادری کے لوگوں کو روکا گیا تھا۔ تاہم ، وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک سے مشاورت کے بعد انہیں جانے کی اجازت دے دی گئی۔
اس موقع پر صدر ہندو پنچائت جیکب آباد بابو مہیش لاکھانی نے کہا کہ ہندو برادری کے لوگ ہرسال یاترا کیلئے بھارت جاتے ہیں تاہم اس یاترا سے کتنے لوگ واپس آئیں گے کچھ کہا نہیں جاسکتا، ہندو برادری کی لڑکیوں کی اغوا کی بڑھتی ہوئی وارداتوں، اور ہندو برادری کے لوگوں کے اغوا برائے تاوان اور قتل کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے باعث ہندو کمیونٹی خوف کا شکار ہے۔
بابو مہیش لاکھانی کے مطابق اس وقت ضلع جیکب آباد میں چالیس ہزار سے زائد ہندو برادری کے لوگ موجود ہیں، ہندو کمیونٹی کے لوگ بھارت نہیں جانا چاہتے ، کیونکہ وہاں بھی انہیں پریشانی کا سامنا رہتا ہے۔بابو مہیش لاکھانی نے کہا کہ وہ پیپلزپارٹی کو ووٹ دیتے ہیں ، اور حکومت سے تحفظ کامطالبہ کرتے ہیں ۔