رسائی کے لنکس

دھاندلی کی تحقیقات کے جوڈیشل کمیشن بنانے کو تیار ہیں: اسحاق ڈار


اسحاق ڈار (فائل فوٹو)
اسحاق ڈار (فائل فوٹو)

عمران خان نے متنبہ کیا ہے کہ اگر حکومت ان کے بقول بااختیار کمیشن نہیں بناتی تو ان کی جماعت ایک مرتبہ پھر سڑکوں پر احتجاج کرے گی۔

پاکستان میں حکومت اور حزب مخالف کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے درمیان سیاسی رسہ کشی جاری ہے اور حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ انھوں نے پی ٹی آئی کے مطالبات کو مد نظر رکھتے ہوئے گزشتہ عام انتخابات میں دھاندلیوں کے الزامات کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کے دائرہ کار سے متعلق نئی تجاویز کا مسودہ تحریک انصاف کی مذاکراتی ٹیم کو بھجوا دیا ہے۔

سابق کرکٹر عمران خان کی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف حکمران مسلم لیگ ن پر مئی 2013ء کے عام انتخابات میں بڑے پیمانے پر بےضابطگیوں اور دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے سراپا احتجاج ہے۔

گزشتہ اگست میں اس جماعت نے اسلام آباد میں دھرنا دیا جو چار ماہ تک جاری رہا۔

دونوں فریقوں کے درمیان انتخابات میں دھاندلی کے الزام کی عدالتی کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا معاملہ جوں کا توں چلا آرہا ہے کیونکہ اس کے دائرہ کار سے متعلق دونوں میں اختلافات پائے جاتے ہیں۔

وفاقی وزیرخزانہ اور پی ٹی آئی سے مذاکرات کرنے والی حکومتی ٹیم کے سربراہ رکن اسحاق ڈار نے ہفتہ کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ رواں ہفتے تحریک انصاف کی طرف سے عدالتی کمیشن کے دائرہ کار سے متعلق دی گئی تجویز کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک مسودہ تیار کیا گیا ہے اور اسے مخالف فریق کو بجھوایا دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دیگر مطالبات پر بات چیت جاری رہ سکتی ہے اور اگر اتفاق ہوتا ہے تو جوڈیشل کمیشن کسی تاخیر کے بغیر تشکیل دیا جاسکتا ہے۔

"بڑے دل کے ساتھ اس کو دیکھیں، اب ہم قوم کو اس چکر سے باہر نکالیں۔۔۔ہم کمیشن بنانے کے لیے تیار ہیں ہم نے ایک اور طریقہ کار ان (پی ٹی آئی) کی فارمولیشن سے ہی لیا اور کوشش کی ہے کہ اس کے نزدیک رہ کر وہ تیار کر لیں تو جو چیز مناسب ہے وہ ہونی چاہیے لیکن یہ قانون اور آئین کے اندر ہو۔"

اسحاق ڈار کی پریس کانفرنس کے کچھ ہی دیر بعد تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ عدالتی کمیشن سے متعلق دونوں فریقوں کی تجاویز عوام کے سامنے رکھیں گے تاکہ یہ بتایا جا سکے کہ اس معاملے پر کس کی طرف سے تاخیر ہو رہی ہے۔

"یہ (حکومت) آنکھ مچولی نہ کھیلے، سیدھی طرح جوڈیشل کمیشن بنائے۔ اب ہم جاری کریں گے کہ یہ کیا کہہ رہے ہیں اور ہم کیا کہہ رہے ہیں۔۔۔آپ خود فیصلہ کریں کہ ان کے جوڈیشل کمیشن سے کیا فائدہ اور ہمارے سے کیا ہوگا۔"

عمران خان
عمران خان

عمران خان نے متنبہ کیا ہے کہ اگر حکومت ان کے بقول بااختیار کمیشن نہیں بناتی تو ان کی جماعت ایک مرتبہ پھر سڑکوں پر احتجاج کرے گی۔

پی ٹی آئی کے بعض رہنماؤں کی طرف سے مقامی ذرائع ابلاغ میں ایسے بیانات بھی سامنے آئے ہیں جن میں حکومت پر عدالتی کمیشن کے تشکیل میں غیرسنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت پی ٹی آئی کا یہ مطالبہ تسلیم نہیں کرسکتی کہ تمام انتخابی شکایات اور اپیلیں عدالتی کمیشن کو بھیجی جائیں کیونکہ ان کے بقول اس سے تحقیقات کا ایک نہ ختم ہونے والا عمل شروع ہو جائے گا۔

تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی سمیت اس جماعت کے ارکین پنجاب اور سندھ کی اسمبلیوں سے استعفے دے چکے ہیں تاہم عمران خان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی مارچ میں ایوان بالا کے انتخابات میں صرف خیبر پختونخواہ سے حصہ لی گی۔

خیبر پختونخواہ میں پی ٹی آئی برسر اقتدار ہے۔

XS
SM
MD
LG