رسائی کے لنکس

اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ: پاکستان مشکلات کا شکار،4 وکٹوں پر57 رنز


اولڈ ٹریفورڈ میں کسی بھی انگلش بیٹسمین کا یہ دوسرا بڑا انفرادی اسکور ہے۔ اس سے قبل کینتھ فرینک بیرنگٹن نے 1964میں آسٹریلیا کے خلاف 256 رنز کی اننگز کھیلی تھی جبکہ ہوم سیریز میں پاکستان کے خلاف کسی بھی انگلش بیٹسمین کی یہ دوسری ڈبل سنچری ہے۔

اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ کے دوسرے روز کھیل کے اختتام پربیٹسمینوں کی غیر ذمہ دارانہ بیٹنگ کے باعث پاکستان نے انگلینڈ کے 589 رنز کے جواب میں 4وکٹوں کے نقصان پرصرف 57 رنز بنائے ہیں۔ انگلینڈ کی برتری ختم کرنے کیلئے مزید 532 رنز کا پہاڑ اس کے سامنےہے جبکہ6 وکٹیں باقی ہیں۔

اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ میں آج انگلینڈ نے 314 رنز چار کھلاڑی آؤٹ پراننگز دوبارہ شروع کی۔ ووکس اور جوروٹ نے ذمے دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے پانچویں وکٹ کی شراکت میں 103 رنز جوڑ کراسکور 414 رنز تک پہنچادیا۔ اس موقع پر ووکس 58 رنز بناکر یاسر شاہ کو وکٹ دے بیٹھے۔

جوروٹ نے اسٹوکس کے ساتھ مل کر اننگز کو آگے بڑھایا اور اپنی ڈبل سنچری مکمل کی۔ اسٹوکس 34 رنز بناکر پویلین لوٹے تو اس وقت ٹیم کا مجموعی اسکور 471 رنز تھا، اس کے بعد بیرسٹو وکٹ آئے اور رنز بنانے کے سلسلے کو تیز کیا۔

اس دوران جوروٹ 254 رنز کی شاندار اننگز کھیل کروہاب ریاض کی گیند پر ایک اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں محمد حفیظ کو کیچ دے بیٹھے۔

کسی بھی انگلش بیٹسمین کا دوسرا بڑا انفرادی اسکور
اولڈ ٹریفورڈ میں کسی بھی انگلش بیٹسمین کا یہ دوسرا بڑا انفرادی اسکور ہے۔ اس سے قبل کینتھ فرینک بیرنگٹن نے 1964میں آسٹریلیا کے خلاف 256 رنز کی اننگز کھیلی تھی جبکہ ہوم سیریز میں پاکستان کے خلاف کسی بھی انگلش بیٹسمین کی یہ دوسری ڈبل سنچری ہے۔

اس سے قبل 1954ء میں ڈینس کامپٹن نے ٹرینٹ برچ میں 278 رنز بنائے تھے ۔

اننگز ڈکلیئر
ٹیم کا مجموعی اسکور جب8وکٹوں کے نقصان پر 589 رنز پر پہنچا تو کپتان الیسٹر کک نے اننگز ڈکلیئر کرنے کا اعلان کردیا۔ ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کیخلاف انگلینڈ کا یہ دوسرا بڑا اسکور ہے۔ اس سے قبل 2015ء میں ابوظہبی ٹیسٹ میں انگلینڈ نے 9 وکٹوں کے نقصان پر 598 رنز بنائے تھے اور اننگز ڈکلیئر کردی تھی۔

پاکستان کی طرف سے وہاب ریاض نے تین، محمد عامر اور راحت علی نے دو، دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ پہلے ٹیسٹ کے ہیرو یاسر شاہ مہنگے ترین بولرثابت ہوئے اور 213رنز کے عوض صرف ایک وکٹ حاصل کرسکے۔

سب سے زیادہ رنز دینے کا ریکارڈ
اس گراؤنڈ پر کسی بھی بولر کی طرف سے دیئے گئے یہ سب سے زیادہ رنز ہیں۔ اس سے قبل 1934ء میں ایشیز سیریز کے دوران بل اوریلے نے 189 رنز دیئے تھے۔

589 رنز کے تعاقب میںپاکستان کی اننگز کا آغاز مایوس کن رہا اورمحمد حفیظ 18 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے، اس وقت ٹیم کا مجموعی اسکور صرف 27رنز تھا۔اظہر علی اور یونس خان صرف ایک، ایک رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ نائٹ واچ مین راحت علی بھی صرف چار رنز بناسکے۔یوں پاکستان کی ابتدائی چار وکٹیں صرف 57رنز پر گر چکی تھیں۔

آج جب کھیل ختم ہوا تو شان مسعود 30اورکپتان مصباح الحق ایک رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔

انگلینڈ کی طرف سے ووکس نے آل راؤنڈ پرفارمنس کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلے 58 رنز بنائے اور پھر پاکستان کے تین بیٹسمینوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

XS
SM
MD
LG