پاکستان اور افغانستان میں پیر کو آنے والے شدید زلزلے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر امریکہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ متاثرہ ملکوں کو ہر ممکن امداد فراہم کرنے پر تیار ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے ایک بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ امریکی حکومت اس سلسلے میں افغانستان اور پاکستان کی حکومتوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔
اُدھر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے بھی زلزلے میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے امدادی سرگرمیوں میں مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔
بان کی مون کے ترجمان کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق سیکرٹری جنرل نے زلزلے میں ہلاک ہونے والے خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان میں اقوام متحدہ کے معلومات عامہ کے ڈائریکٹر ویٹوریو کیماروتا نے وائس آف امریکہ سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ اقوام متحدہ اور اس کے متعلقہ ادارے حکومت کی طرف سے جاری امدادی کارروائیوں کے لیے ہر ممکن امداد فراہم کرنے لیے تیار ہیں۔
ویٹوریو نے کہا کہ پاکستان میں اقوام متحدہ کے اداروں نے ہنگامی امداد فراہم کرنے کے لیے تیاری شروع کر دی ہے۔ اُن کے بقول اقوام متحدہ اور اس کے متعلقہ ادارے حکومت کی طرف سے زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے جاری امدادی سرگرمیوں میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں۔
اقوام متحدہ کے پاکستان میں ترجمان نے کہا ہے کہ ابھی تک پاکستان نے کسی قسم کی امداد کی درخواست نہیں کی ہے۔
مزید برآں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی پیر کی شب پاکستانی ہم منصب نواز شریف سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کے لیے مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی۔
26 اکتوبر کو آنے والے شدید زلزلے سے شمالی پاکستان اور شمال مشرقی افغانستان کا وسیع علاقہ متاثر ہوا، جس میں دونوں ملکوں میں 300 سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔