رسائی کے لنکس

پاکستان کرکٹ ٹیم کو بدعنوانی کے نئے الزامات کا سامنا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی)نےکہا ہےکہ وہ مسائل کا شکارپاکستان کرکٹ ٹیم کےخلاف لگنے والےسٹےبازی کے نئے الزامات کا جائزہ لے رہی ہے۔

بدعنوانی کے نئے الزامات جمعے کولندن کے اوول گراؤنڈ پر پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے گئے ایک روزہ بین الاقوامی میچ کے دوران سامنے آئےہیں۔

آئی سی سی نے برطانیہ کے ٹیبلائڈ ‘دِی سن’ اخبار میں چھپنے والی اطلاعات کی بنیاد پرجمعے کے میچ کے ختم ہونے سے قبل ہی چھان بین کے کام کا آغاز کر لیا تھا۔ اخبار نے کہا کہ اُنھیں ایک ذریعے سے معلوم ہوا ہے کہ ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں پاکستان کی طرف سے بیٹنگ کے دوران مخصوص مرحلوں پر اسکورنگ کا ایک خاص انداز اپنایا جائے گا۔

آئی سی سی کے انتظامی سربراہ، ہارون لورگاٹ نے کہا ہے کہ عام طور پر اخبار کی معلومات درست ہوا کرتی ہے، لیکن اُنھوں نے کہا کہ کونسل کا یہ کہنا کہ کوئی نامناسب بات ہوئی ہے، حقائق پر مبنی نہیں لگتی۔

جمعے کو کھیلے گئے ایک روزہ بین الاقوامی میچ پاکستان نے 23رنسوں سے جیتا ، لیکن انگلینڈ کو پانچ میچوں کی سیریز میں دو ایک کی برتری حاصل ہے۔ عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئےعمر گل نے 42رنز کےنقصان پر چھ وکٹ حاصل کیے ، جِس کے باعث دورے پر آئی ہوئی ٹیم نے انگلینڈ کو 218رنز پر آؤٹ کیا جب 26بال ابھی باقی تھے۔ ٹاس جیتنے کے بعد پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 241رن اسکور کیے تھے۔ فواد عالم نے 64پر سب سے زیادہ اسکور کیا۔

باقی ایک روزہ بین الاقوامی میچ پیر اور بدھ کو کھیلے جائیں گے۔

آئی سی سی کی نئی تحقیقات ، تین ہفتے قبل سامنے آنے والے سٹے بازی کے اسکینڈل کے علاوہ ہے جِس میں تین پاکستانی کرکٹر ملوث بتائے جاتے ہیں، جو اِس وقت ٹیم سے معطل ہیں۔ کھلاڑی معصوم ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔

ٹیسٹ کپتان سلمان بٹ اور مشہور باؤلر محمد آصف اور محمد عامر پر الزام لگایا گیا ہے کہ اُنھوں نےگذشتہ ماہ انگلینڈ کے خلاف فائنل ٹیسٹ کھیلتے ہوئے، رشوت کے عوض ارادتاً غیر قانونی کھیل کھیلتے ہوئے نو بال کرانے کی سٹے بازی کی حامی بھری تھی۔

لندن کی میٹروپولٹن پولیس نے بٹ، آصف اور عامر کےعلاوہ ٹیم کے چوتھے کھلاڑی وہاب ریاض سے بات چیت کی ہے لیکن اُن کو نہ توگرفتار کیا گیا ہے اور نہ ہی اُن پرکیھ جرم پر الزام عائد کیا گیا ہے۔ آئی سی سی نے چوتھے کھلاڑی کو معطل نہیں کیا۔

لندن پولیس نے جمعے کے روز بتایا کہ اُس کی طرف سے کیس کی ابتدائی شہادتیں استغاثے کے حوالے کردی گئی ہیں، اور وہی طے کرے گا کہ آیا مزید الزامات عائد کرنے کی کوئی ضرورت ہے۔

XS
SM
MD
LG