ٹوئنٹی ٹوئنٹی کرکٹ عالمی کپ کے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کے بعدملک میں کرکٹ کے کھلاڑیوں اور اس کھیل کے شائقین کا کہنا ہے کہ ایک مضبوط ٹیم کے خلاف بہترین کھیل کا مظاہر کیا ہے۔
سابق کپتان شعیب ملک کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم نے آسٹریلیا کے خلاف جس کارکردگی کا مظاہرہ کیا اس پر بلاشبہ کھلاڑی مبارکباد کے مستحق ہیں۔ ہفتے کو صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ سعید اجمل نے بلاشبہ پاکستان کو بہت سے میچ جتوانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اُنھیں کسی ایک میچ کی بنیاد پر تنقید کا نشانہ بنانا درست نہیں۔
ٹیم کی مجموعی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے شعیب ملک نے کہا کہ خاص طور پر آسٹریلیا سے ماضی میں بہت سے میچ ہارنے کے بعد مذکورہ میچ میں ایک مشکل ہدف دینا اور باؤلنگ میں بھی مخالف ٹیم کو پریشان کیے رکھنا بہت مثبت پیش رفت ہے۔
دوسری طرف پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیف سلیکٹر عبدالقادر نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سیمی فائنل میں قومی ٹیم نے شاندار کارکردگی کی وجہ سے آخری وقت تک میچ اپنی گرفت میں رکھا۔
ماضی کے برعکس آسٹریلیا کے خلا ف سیمی فائنل میں ناکامی کے بعد پاکستانی ٹیم کوتنقید کا نشانہ نہیں بنایا گیاکیونکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ جس طرح قومی کرکٹ ٹیم کے بعض کھلاڑیوں پرمیچ فکسنگ میں ملوث ہونے کے الزامات لگتے رہے اور یہ کہا جاتا رہا ہے کہ ٹیم میں یکجہتی کا فقدان ہے اُس تناظر میں آسٹریلیا کے خلاف قومی کرکٹ ٹیم کی حالیہ کارکردگی قابل ستائش ہے۔
ویسٹ انڈیز میں جاری تیسرے ٹوئنٹی ٹوئنٹی کرکٹ عالمی کپ کا فائنل اتوار کو آسٹریلیا اور انگلینڈ کے مابین کھیلا جائے گا۔