رسائی کے لنکس

نیٹو رسد کے 28 ہزار سے زائد کنٹینرز لاپتہ


نیٹو رسد کے 28 ہزار سے زائد کنٹینرز لاپتہ
نیٹو رسد کے 28 ہزار سے زائد کنٹینرز لاپتہ

حکومت پاکستان نے پارلیمان کو بتایا ہے کہ افغانستان میں تعینات نیٹو کی زیر قیادت افواج کے لیے پاکستان کے راستے رسد لے جانے والے 28802 کنٹینرز منزل پر پہنچنے کی بجائے راستے میں ہی لاپتہ ہوگئے۔

وزیر مملکت خواجہ شیراز نے جمعرات کو سینٹ میں اس معاملے پر ایک توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ذرائع ابلاغ میں بتائی جانے والی 7922 کنٹینروں کی گمشدگی کی اطلاعات سامنے آئی تھیں لیکن سرکاری تحقیقات میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ یہ تعداد اس سے کئی گنا زیادہ ہے۔

ان کے بقول یہ کنٹینرز طورخم اور چمن کے راستے افغانستان پہنچنے کی بجائے پاکستان میں ہی کہیں چھپا دیے گئے۔

کراچی کی بندرگاہ پر اتارے جانے کے بعد نیٹو کا یہ سامان کنٹینرز پر لاد کر چمن اور طورخم کے راستے افغانستان بھیجا جاتا ہے اور روزانہ تقریباً تین سو ٹرک یہ سامان لے کر سرحد پار جاتے ہیں۔ لیکن گزشتہ سال ذرائع ابلاغ میں یہ اطلاعات آئی تھیں کہ مبینہ طور پر کسٹم حکام کی ملی بھگت سے ہزاروں کنٹینرز افغانستان پہنچنے کی بجائے غائب کردیے گئے۔

سپریم کورٹ نے ان اطلاعات پر از خود نوٹس لیتے ہوئے وفاقی ٹیکس محتسب کو اس کی تحقیقات کی حکم دیا تھا جس کی روشنی میں حاصل ہونے والی معلومات خواجہ شیراز نے ایوان کو بتائیں۔

انھوں نے بتایا کہ کنٹینرز کی گمشدگی میں این ایل سی، کلیئرنگ ایجنٹ، بارڈر ایجنٹ اور امپورٹرز کو نوٹس جاری کرنے کے لیے چیئرمیں ایف بی آر نے 22 افسران کو چارج شیٹ جاری کی ہے۔

عدالت عظمیٰ میں اس وقت یہ مقدمہ زیر سماعت ہے جس کی آئندہ سماعت 20 دسمبر کو ہوگی۔

XS
SM
MD
LG