پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان میں منگل کو سکیورٹی فورسز نے خواتین سمیت پانچ مبینہ خودکش بمباروں کو گھیرے میں لے کر ہلاک کر دیا۔
نیم فوجی سکیورٹی فورسز ’فرنٹیئر کور (ایف سی)‘ اور پولیس کے اعلیٰ حکام نے بتایا کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے کلے خیزی میں ہلاک کیے گئے مشتبہ افراد کے پاس دستی بم موجود تھے اور اُنھوں نے بظاہر اپنے جسم سے بارودی مواد بھی باندھ رکھا تھا۔
ایف سی کے ایک اعلیٰ افسر کرنل فیصل نے جائے وقوعہ پر ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں تین خواتین بھی شامل ہیں اور یہ لوگ شکل و صورت سے ازبک یا چیچن معلوم ہوتے ہیں۔
اس موقع پر کوئٹہ پولیس کے سربراہ داؤد جونیجو کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں کی طرف سے رکنے کی ہدایت پر ان پانچوں افراد نے فرار ہونے کی کوشش کی اور ایک چیک پوسٹ کے قریب پہنچنے پر سکیورٹی اہلکاروں نے اُن پر فائرنگ کر دی۔
داؤد جونیجو کے مطابق مشتبہ افراد سرحدی علاقے چمن کی طرف سے آئے تھے تاہم فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ آیا وہ افغانستان کے راستے پاکستان میں داخلے ہوئے تھے یا نہیں۔