پاکستان کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں ہاکی کے کھیل کو کرکٹ یا ٹینس کی طرح عوامی پذیرائی دلانے کے لئے بین الاقوامی ہاکی فیڈریشن نے ایک نیا عالمی ایونٹ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ ہے ’ہاکی پرولیگ‘۔
ہاکی پرولیگ اگلے سال جنوری میں منعقد کیا جانا ہے۔ تاہم، اس ایونٹ کو کامیاب بنانے کے لئے بہت تیزی کام جاری ہے۔ تازہ ترین پیش رفت یہ ہے کہ پاکستان نے بھی اس ایونٹ میں شرکت کا اعلان کر دیا ہے۔
’پاکستان ہاکی فیڈریشن‘ نے باقاعدہ تصدیق کی ہے کہ پاکستان کی مردوں کی ہاکی ٹیم ایونٹ میں شرکت کرے گی۔
پاکستان کے سرکاری خبر رساں ادارے، ’اے پی پی‘ کے مطابق ’فیڈریشن آف ہاکی‘ کا کہنا ہے کہ ہاکی میں پاکستان کا 13 واں رینک ہے۔ پاکستان کو ایونٹ میں حصہ لینے والی نو ٹیموں میں شامل کرلیا گیا ہے لیکن اس کے تمام ـ’ہوم میچز‘ اسکاٹ لینڈ میں کھیلے جائیں گے۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ترجمان نے بتایا کہ ’پاکستان ہاکی فیڈریشن‘ اور اسکاٹش ہاکی یونین کے درمیان مذاکرات طے پا چکے ہیں۔ یونین نے پاکستان کے تمام میچز گلاسگو میں کرانے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔
پرولیگ کی ٹیموں میں مردوں اور خواتین کی نو، نو ٹیمیں حصہ لیں گی۔ ایونٹ جنوری سے جون تک جاری رہے گا اور اس دوران 144میچز کھیلے جائیں گے۔ مقابلے ہفتہ وار منعقد ہوں گے۔
پاکستان کی مردوں کی ہاکی ٹیم ارجنٹائن، آسٹریلیا، بیلجیئم، برطانیہ، جرمنی، بھارت، ہالینڈ اور نیو زی لینڈسے مقابلے کرے گی۔
ایونٹ میں پاکستان کی خواتین کی ٹیم شامل نہیں۔ تاہم، دیگر ممالک کی خواتین کی ٹیمیں بھی ایونٹ کا حصہ ہوں گی۔ ان ممالک میں ارجنٹائن، آسٹریلیا، چین، برطانیہ، جرمنی، بھارت، نیدر لینڈ، نیو زی لینڈ اور امریکہ شامل ہیں۔
پاکستان ہاکی کا سنہری دور
پاکستان ہاکی کا ماضی بہت سنہری رہا ہے۔1975 سے 1990تک پندرہ سالوں کے اس سنہری دور میں پاکستان ہاکی ٹیم 1971 میں ہونے والے پہلے ورلڈ کپ میں فاتح قرار پائی تھی؛ جبکہ 1960، 1968 اور 1984 کے اولمپکس میں اس نے سونے کے تمغے جیتے تھے۔
یہی نہیں بلکہ 1978 وہ خوش نصیب سال تھا جب پاکستان نے ہاکی کا عالمی کپ، ایشین گیمز اور سب سے پہلی چیمپئنز ٹرافی اپنے نام کی۔ یہ تین بڑے اعزاز جیتنے والی پہلی قومی ہاکی ٹیم بھی قرار دی گئی۔ لیکن، پھر زوال آیا تو اس حد تک کہ 2014 کے ورلڈ کپ اور 2016 کے اولمپک گیمز کے لئے یہ کوالیفائی تک نہ کر سکی۔
’ہاکی پرولیگ‘ کے ذریعے پاکستان ہاکستان ہاکی کو تشکیل نو کا موقع ملے گا۔ یہی اس ایونٹ کا سب سے بڑا فائدہ ہے جسے پاکستان ٹیم اپنی کوششوں سے کامیاب بناسکتی ہے۔
پرولیگ، ہاکی کی دنیا میں انقلاب کا باعث
فیڈریشن آف انٹرنیشنل ہاکی کے سربراہ سیای او جیسن میک کریکن کا کہنا ہے کہ ’’پرولیگ، ہاکی کی دنیا میں انقلاب لانے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ ہمیں ایونٹ میں حصہ لینے والی ٹیموں کا اعلان کرنے پر خوشی ہے ۔ یہ بلاشبہ اپنی نوعیت کا پہلامقابلہ ہو گاجس میں قومی ٹیمیں ہر سال چھ مہینوں کے دوران دنیا بھر میں اپنے ملک اور باہر میچز کھیل سکیں گی۔’ ہاکی پرو لیگ‘ کے قیام پر پچھلے چار سالوں سے کام ہورہا ہے ۔ وسیع مشاورت اور تجزیاتی عمل کے بعد اسے تشکیل دینے کا موقع مل رہا ہے۔‘‘
ان کا مزید کہنا ہے کہ ’’ہمیں پورا یقین ہے کہ یہ نیا مقابلہ آئندہ کئی سالوں تک کے لئے ہاکی کے کھیل میں نئی روح پھونکے گا۔ اس سے ہاکی کے کھلاڑیوں کو بھی اپنا کیرئیر بنانے کا سنہری موقع ملے گا۔‘‘