رسائی کے لنکس

پاکستان کی فضائی حدود کمرشل پروازوں کے لیے بند


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیشِ نظر پاکستان نے اپنی فضائی حدود تمام پروازوں کے لیے بند کردی ہیں۔

سرحدوں پر کشیدگی کے پیشِ نظر ملک کے تمام ہوائی اڈوں پر فضائی آپریشن معطل کردیا گیا ہے اور اندرون و بیرونِ ملک جانے والی درجنوں پروازیں منسوخ ہوگئی ہیں۔

کشیدگی کے پیشِ نظر بھارت نے بھی اپنی شمالی ریاستوں کی فضائی حدود کمرشل پروازوں کے لیے بند کردی ہیں۔

پاکستان اور بھارت نے یہ اقدام ایک دوسرے پر سرحدی خلاف ورزیوں کے الزامات اور ایک دوسرے کے طیارے مار گرانے کے دعووں کے تناظر میں اٹھایا ہے۔

پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام نے بدھ کو وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ پاکستان کے تمام ہوائی اڈوں پر فضائی آپریشن معطل کردیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ فضائی آپریشنز کی معطلی کا فیصلہ مسافروں کی حفاظت کے پیشِ نظر کیا گیا ہے اور یہ معطلی تاحکمِ ثانی جاری رہے گی۔

حکام کا کہنا ہے کہ ملک بھر کے تمام ہوائی اڈوں پر سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے اور طے شدہ پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث پہلے ملک کے شمال مشرقی اور شمال مغربی علاقوں میں واقع ہوائے اڈے بند کیے گئے تھے۔

ابتداً جن شہروں کے ایئر پورٹس پر فضائی آپریشن بند ہوا تھا ان میں اسلام آباد، پشاور، سیالکوٹ، فیصل آباد اور ملتان شامل تھے۔

اس دوران بیرونِ ملک سے آنے والی بعض پروازوں کو کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر اتارا گیا۔ کراچی ایئرپورٹ پر اترنے والی پروازوں میں مسقط سے لاہور، دوحا سے پشاور، ابوظہبی سے ملتان اور سیالکوٹ جانے والی متعدد پروازیں شامل تھیں۔

تاہم اس کے چند گھنٹوں بعد سول ایوی ایشن نے ایک نوٹیم (نوٹی فکیشن ٹو ایئر مین) (NOTAM) جاری کیا جس میں کہا گیا کہ ملک بھر میں فضائی حدود کو کمرشل پروازوں کے لیے بند کیا جا رہا ہے۔

اعلامیے کے بعد ملک کی سرکاری ایئر لائن 'پی آئی اے' نے بھی اپنی تمام پروازیں منسوخ کردی ہیں۔ حکام کے مطابق لاہور سے بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی جانے والی پرواز بھی منسوخ کردی گئی ہے۔

پاکستان کی جانب سے فضائی حدود کی بندش کے باعث پاکستان آنے والی کئی غیر ملکی پروازیں بھی منسوخ ہوگئی ہیں جس کے باعث پاکستان آنے والے مسافر مختلف بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر پھنسے ہوئے ہیں۔

بھارت سے وائس آف امریکہ کے نمائندے سہیل انجم کے مطابق بھارت کی شمالی فضائی گزرگاہ کو بھی ہر قسم کے کمرشل آپریشن کے لیے بند کردیا گیا ہے۔

جن علاقوں کی فضائی حدود بند کی گئی ہیں ان میں دارالحکومت نئی دہلی، بھارتی پنجاب، ہماچل پردیش اور بھارتی کشمیر شامل ہیں۔

کشیدگی کے باعث ان علاقوں کے اوپر سے گزرنے والی پروازوں کو متبادل راستوں سے گزارا جا رہا ہے۔

  • 16x9 Image

    محمد ثاقب

    محمد ثاقب 2007 سے صحافت سے منسلک ہیں اور 2017 سے وائس آف امریکہ کے کراچی میں رپورٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ وہ کئی دیگر ٹی وی چینلز اور غیر ملکی میڈیا کے لیے بھی کام کرچکے ہیں۔ ان کی دلچسپی کے شعبے سیاست، معیشت اور معاشرتی تفرقات ہیں۔ محمد ثاقب وائس آف امریکہ کے لیے ایک ٹی وی شو کی میزبانی بھی کر چکے ہیں۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG