رسائی کے لنکس

یہ سمجھنا ہو گا کہ ماحولیاتی تبدیلی ایک چیلنج ہے: ماہر ماحولیات


فائل فوٹو
فائل فوٹو

وائس آف امریکہ سے گفتگو میں ماحولیات کے ماہر اور پاکستان کے محکمہ موسمیات کے سابق سربراہ ڈاکٹر قمر زمان چودھری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلی سے درپیش خطرات سے نمٹنے کےلیے تسلی بخش اقدام نہیں کیے جا رہے۔

ماحولیاتی تبدیلی اور اس کرہ ارض پر بسنے والوں پر پڑنے والے مضر اثرات نے دنیا کو پریشانی میں مبتلا کر رکھا ہے اور اسی بنا پر عالمی سطح پر ان اثرات کو کم کرنے کے لیے بھر پور کوششیں کی جا رہی ہیں۔

مضر گیسوں کے اخراج میں پاکستان کا حصہ دنیا کے دیگر ممالک کی نسبت بہت کم ہے لیکن ان گیسوں کی وجہ سے ماحول کو پہنچنے والے نقصانات اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے یہ ملک ان پہلے دس ممالک میں شامل ہے جو سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔

حکومت کا کہنا ہے کہ اسے خطرے کا ادراک ہے کہ اور وہ اس سلسلے میں اقدام بھی کر رہی ہے، لیکن ماہرین حکومتی دعوؤں سے مطمئن دکھائی نہیں دیتے۔

اتوار کو ماحولیات کے عالمی دن کے موقع پر وائس آف امریکہ سے گفتگو میں ماحولیات کے ماہر اور پاکستان کے محکمہ موسمیات کے سابق سربراہ ڈاکٹر قمر زمان چودھری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلی سے درپیش خطرات سے نمٹنے کےلیے تسلی بخش اقدام نہیں کیے جا رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے ضروری ہے کہ یہ سمجھ لیا جائے کہ ماحولیاتی تبدیلی ایک چیلنج ہے اس کے بعد ہی اس سے نمٹنے کی کوششوں میں سنجیدگی آ سکتی ہے۔

پاکستان کو حالیہ برسوں میں غیر معمولی بارشوں، شدید سیلابوں، طاقتور زلزلوں اور خشک سالی کا سامنا رہا ہے جس سے آبادی کا ایک بڑا حصہ متاثر ہوا، جب کہ گزشتہ سال ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں شدید گرم لہر کے باعث سیکڑوں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

رواں ہفتے ہی شمال مغربی صوبہ سرحد سے شروع ہونے والی غیر معمولی طوفانی آندھی وفاقی دارالحکومت سے ہوتی ہوئی پنجاب کے مختلف علاقوں میں تباہی کا باعث بن چکی ہے اور اس میں ایک درجن سے زائد افراد مارے گئے۔

حکومت میں شامل عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے پالیسی سازی بھی کی جا رہی ہے جب کہ آفات سے نمٹنے کے اداروں کی استعداد کار کو بڑھانے کے لیے بھی اقدام کیے گئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG