رسائی کے لنکس

اقتصادی راہداری کی تعمیر کے لیے پرعزم ہیں: نواز شریف


قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر ہونے والی بحث کے دوران تقریر کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ وہ گوادر کو سنگاپور، دبئی اور ہانگ کانگ کی طرح بہترین شہر اور بہترین بندرگار بنانا چاہتے ہیں۔

وزیراعظم نواز شریف نے پاکستان چین اقتصادی راہداری کی تعمیر کے لیے اپنی حکومت کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے پورے خطے کو جوڑنے میں مدد ملے گی۔

قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر ہونے والی بحث کے دوران تقریر کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ وہ گوادر کو سنگاپور، دبئی اور ہانگ کانگ کی طرح بہترین شہر اور بہترین بندرگار بنانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے اقتصادی راہداری کی تعمیر کے لیے شروع کیے گئے مختلف منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ لاہور سے کراچی تک موٹروے کی تعمیر پر کام شروع ہو چکا ہے۔

وزیرِ اعظم نے اپنے حالیہ دورہ تاجکستان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وسطی ایشیا کے ممالک نے پاکستان کے ذریعے تجارت میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

اپریل میں چینی صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر دونوں ممالک نے اقتصادی راہداری کے معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت چین کے صوبے سنکیانگ کو سڑکوں، ریلوے لائنوں، پاور پلانٹس، پائپ لائنوں، صنعتی زونز اور فائبر آپٹک کیبل کے جال کے ذریعے گوادر بندرگاہ سے جوڑا جائے گا۔

گوادر میں بندرگاہ کو مزید وسعت دینے کے لیے وہاں ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہے۔

بعد ازاں سارک اور اسلامی کانفرنس تنظیم کے ممالک میں تعینات پاکستان کے سفیروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم پاکستان نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے مختلف منصوبوں کے لیے حکومت نے آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں 300 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں منفرد جغرافیائی مقام رکھتا ہے اور خطے کو معاشی لحاظ سے مربوط بنانے کا حامی ہے تاکہ علاقائی ممالک مل کر روزگار، کاروبار، صنعتی پیداوار اور زراعت کے مواقع پیدا کر سکیں۔

’’چین پاکستان اقتصادی راہداری کا بڑا منصوبہ پاکستان اور خطے کے لیے تقدیر بدلنے والا اور ’گیم چینجر‘ ثابت ہو گا جو ملحقہ اور قریبی علاقوں کے لیے فائدہ مند ہو گا۔۔۔۔ یہ منصوبہ پاکستان کو علاقائی تجارت اور صنعت کا مرکز بنا دے گا۔‘‘

انہوں نے سفیروں سے کہا کہ وہ اس منصوبے کے بارے شکوک و شبہات کو دور کرنے کے لیے اپنی مہارت استعمال کریں۔

XS
SM
MD
LG