رسائی کے لنکس

موبائل فون سروس کی معطلی سے صارفین کو درپیش مالی نقصان


سرکاری ادارے کے عہدیدار کے بقول پی ٹی اے ایکٹ کے تحت وہ صارفین کے حقوق کا تحفظ کرنے کے پابند ہیں لیکن اسی ایکٹ کے سیکشن 54 کے مطابق جہاں بھی نیشنل سیکورٹی کا معاملہ آئے گا وہاں پرحکومتی ہدایات پر عمل کیا جائے گا۔

پاکستان میں محرم الحرام، عیدین اور دیگر مواقع پر سیکورٹی خدشات کےباعث موبائل فون سروس کی معطلی معمول بنتی جا رہی ہے جس کے باعث کاروباری اور روز مرہ کی دیگر سرگرمیوں میں سخت مشکلات پیش آنےکے ساتھ ساتھ موبائل فون صارفین کو مالی نقصان بھی اٹھانا پڑرہا ہے۔

ایک موبائل صارف وقار اشرف نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کر تے ہوئے کہاکہ موبائل فون کمپینیاں مختلف سروسز کی مد میں ’’روزانہ چارجز‘‘ کی صورت میں صارفین سے پیشگی رقم کی کٹوتی کرتی ہیں۔

’’ ایسے پیشگی یعنی ایڈوانس چارجز میں پوسٹ پیڈ صارفین کے لائن رینٹ، مختلف وائس پیکچز کے روزانہ چار چز، ایس ایم ایس، ایم ایم ایس پیکچز، موبائل انٹر نیٹ ، ڈائلنگ ٹیونز، مسڈ کال الرٹس اور دیگر ویلیو ایڈڈ سروسز شامل ہیں۔ جس سے متاثر ہونے والے صارفین کی تعداد لاکھوں تک پہنچ جاتی ہے ۔‘‘

ایک اور صارف چوہدری عامر نے کہا کہ اب تک کسی نے اس نقصان کے بارے میں آواز نہیں اٹھائی اور صارفین انفرادی سطح پر اس حوالے سے زیادہ کچھ کر نہیں سکتے۔ ’’ایسی صورتحال میں صارفین کے نقصانات کا ازالہ کون کرے گا؟ ‘‘

پاکستان میں ٹیلی مواصلات کے نگران ادارے پی ٹی اے کے ڈائر یکٹر جنرل انفورسمنٹ سجاد لطیف اعوان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ وزارت داخلہ کی ہدایت پر پی ٹی اے فون سروس معطل اوربحال کرنے کے احکامات جاری کرتی ہے۔

’’پی ٹی اے ایکٹ کے تحت ہم صارفین کے حقوق کا تحفظ کرنے کے پابند ہیں لیکن اسی ایکٹ کے سیکشن 54 کے مطابق جہاں بھی نیشنل سیکورٹی کا معاملہ آئے گا وہاں پرحکومتی ہدایات پر عمل کیا جائے گا۔‘‘

سجاد اعوان کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے تقریباً 25 کلو میٹر دور واقع شہر مرید کے سے راولپنڈی ، چکوال ، اٹک ، مری اور دیگر شہروں میں پیر کی صبح 9 بجے سے موبائل فون سروس معطل ہے جس سے تقریباً سا ت کروڑ سے زائد صارفین متاثر ہو رہے ہیں جبکہ اسلام آباد میں سروس منگل کی صبح چار بجے بحال کر دی گئی ہے۔

موبائل فون کی بندش سے صارفین کو ہونے والے مالی نقصانات کے ازالے سے متعلق سوال پر ڈی جی انفورسمنٹ نے کہا کہ اس بارے میں وزارت داخلہ بہتر جواب دے سکتی ہے ۔

وزارت داخلہ کے ادارے نیشنل کرائسسز مینجمنٹ سیل کے سربراہ جاوید لودھی نے رابطہ کرنے پر کہا کہ حکومتی ہدایت کے تحت قومی سلامتی کی صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئے موبائل فون سروس معطل کی جاتی ہے تاہم انہوں نے صارفین کو ہونے والے نقصان کے حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا۔

پاکستان میں اس وقت موبائل فون صارفین کی تعداد 12 کروڑ کے لگ بھگ ہے جن میں سے زیادہ تعداد پری پیڈ صارفین کی ہے۔
XS
SM
MD
LG