پاکستان میں پیر کو ملک کا 70 واں یومِ آزادی منایا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں ملک کے مختلف شہروں اور قصبوں میں خصوصی تقریبات جاری ہیں۔
جشن آزادی کی مرکزی تقریب پیر کی صبح اسلام آباد کے کنونشن سینٹر میں ہوئی۔ تقریب پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں منعقد کی جانی تھی لیکن موسم کی خرابی کے سبب اسے کنونشن سینٹر منتقل کر دیا گیا۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی چین کے نائب وزیر اعظم وانگ یانگ تھے جو جشنِ آزادی کی تقریبات میں شرکت کے لیے بطورِ خاص اتوار کو اسلام آباد پہنچے تھے۔
پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدرِ مملکت ممنون حسین نے ملک میں موجودہ نظام حکومت سے متعلق اُٹھنے والے سوالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حالات کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے تو یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ہماری قوم کا مزاج جمہوری اور پارلیمانی ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ قوم کو جلد بازی میں کسی نئی راہ کا مسافر بننے کے بجائے ماضی کے تجربات سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔
"میں پوری قوم خاص طور پر تمام ذمہ داران سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنی رنجشوں اور گلے شکووں پر قابو پا کر خالصتاً قومی مفاد میں آگے آئیں پاکستان پر متحد ہو جائیں۔"
یومِ آزادی پر اپنے پیغام میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک کو حقیقی معنوں میں ایک آزاد اور خود مختار ملک بناکر ہی ہم آزادی کا قرض چکا سکتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت مضبوط ہورہی ہے اور ہمیں تمام اداروں کو مضبوط کرنا ہے تاکہ وہ آئین اور قانون کی حد میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کر سکیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان دُنیا کے تمام ممالک خصوصاً اپنے ہمسایوں کے ساتھ برابری کی بنیاد پر مثبت اور تعمیری تعلقات کی خواہش رکھتا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا کے عوام نے گزشتہ نصف صدی کے دوران تنازعات کی بڑی قیمت ادا کی ہے اور جب تک خطے کے تمام ممالک ان تنازعات کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے معقول حل تلاش نہیں کر لیتے اُس وقت تک خطے کے عوا م کو ترقی و خوشحالی کی منزل سے ہم کنار نہیں کیا جا سکتا۔
وزیرِاعظم عباسی کا کہنا تھا کہ اقوامِ عالم کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اِس خطے میں تمام تنازعات خصوصاً کشمیر کے مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے ذریعے نکالنے پر زور دیں اور پائیدار امن کی راہ ہموار کریں۔
یومِ آزادی کے موقع پر اپنے پیغام میں چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے بھی کہا ہے کہ حقیقی ترقی کے لیے آئین کی پاسداری ضروری ہے۔
جشن آزادی کے موقع پاکستان کے چاروں صوبائی دارالحکومتوں کے علاوہ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں پرچم کشائی کی تقریبات ہوئیں۔