رسائی کے لنکس

بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کے حملوں میں تیزی


بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کے حملوں میں تیزی
بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کے حملوں میں تیزی

بلوچستان میں علیحدگی پسند بلوچ عسکریت پسندوں کے حملوں میں حالیہ دنوں میں غیر معمولی تیزی آئی ہے اور اکثر واقعات میں صوبے میں سکیورٹی اداروں کے اہم افسران کو ہدف بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔

پولیس نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک ہندو تاجر کو اتوار کی صبح اُس وقت گولیاں مار کر ہلاک کردیا جب وہ موٹر سائیکل پر شہرکے مرکزی قندھاری بازار میں اپنی دکان کی طرف جار ہا تھا۔

عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ گاڑی میں سوار چار حملہ آوروں میں سے تین نے نیچے اتر کر ہندو تاجر کو بظاہر ُاسے اغوا کرنے کی غرض سے رُکنے کا اشارہ کیا اور مزاحمت کرنے پر تاجر کے سرپر گولیاں مار کر اُسے ہلاک کردیا گیا۔

بلوچستان میں آباد اقلیتی ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو تاوان کی وصولی کے لیے اغوا کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جس سے یہ لوگ عدم تحفظ کا شکار ہوگئے ہیں اور کئی ہندو خاندانوں نے بھارت میں سیاسی پناہ کے لیے درخواستیں بھی دے رکھی ہیں۔

اتوار کو ہی ایک دوسرے حملے میں ڈیربگٹی کے علاقے میں فرنٹیئر کور کی ایک گاڑی کے سڑک میں بچھائی گئی بارودی سرنگ سے ٹکرانے سے ایک اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔

بلوچ عسکر یت پسندوں کی طر ف سے رواں ماہ کے دوران تشدد کے واقعات میں غیر معمولی تیز ی دیکھنے میں آئی ہے اور پہلے چھے روز کے دوران پیش آنے والے تشدد کے سات مختلف واقعات میں پانچ پو لیس اہلکاروں سمیت نوافراد ہلاک اور چار زخمی ہو چکے ہیں۔اکثر حملوں کاہدف حکومت کے مختلف اداروں میں کام کرنے والے اعلیٰ افسران تھے۔

جمعہ کی شب بلوچستان کے چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس سیکرٹری داخلہ اور کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری سمیت دیگر اعلیٰ پولیس افسران پر مشتمل ایک قافلہ ضلع بولان سے دارالحکومت کوئٹہ واپس آرہا تھا جب اُس پر راکٹوں اور خودکارہتھیاروں سے حملہ کردیا گیا ۔ لیکن حکام کا کہنا ہے کہ قافلے میں شامل تمام افراد اس حملے میں محفوظ رہے۔ یہ افسران گذشتہ منگل کو اغواکئے جانے والے ڈپٹی کمشنر کی بازیابی کے لیے کیے جانے والے آپریشن کا جائزہ لینے کے بعد واپس آ رہے تھے۔

اس حملے کی ذمہ داری ایک کالعدم بلوچ عسکری تنظیم نے قبول کی ہے جو اس سے پہلے بھی ایسی کارروائیاں کرنے کے دعوے کر تی رہی ہے۔

XS
SM
MD
LG