پاکستان کے چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم نے جمعرات کو راولپنڈی میں فوج کے صدر دفتر ’جی ایچ کیو‘ میں جنرل اشفاق پرویز کیانی سے ملاقات کی۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کے ایک مطابق چیف الیکشن کمشنر نے انتخابات کے دوران فوج کی طرف سے فراہم کردہ سکیورٹی پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔
بیان کے مطابق آرمی چیف نے الیکشن کمشنر سے کہا کہ مستقبل میں بھی فوج کمیشن سے تعاون جاری رکھے گی۔
پاکستان میں پرامن انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کی درخواست پر 75 ہزار سے زائد فوجی اہلکار تعینات کیے گئے تھے جب کہ مجموعی طور پر انتخابی عمل کے دوران چھ لاکھ سکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔
انتخابی عمل کے دوران ملک بھر میں دہشت گردوں نے سیاسی جماعتوں کے دفاتر اور ریلیوں کے علاوہ اُمیدواروں کو بھی نشانہ بنایا جن میں درجنوں افراد ہلاک اور بیسیوں زخمی ہو گئے۔
تشدد کے ان واقعات کے باوجود لوگوں کی بڑی تعداد نے انتخابات میں حصہ لیا اور الیکشن کمیشن کے مطابق ووٹ ڈالنے کی شرح لگ بھگ ساٹھ فیصد رہی۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کے ایک مطابق چیف الیکشن کمشنر نے انتخابات کے دوران فوج کی طرف سے فراہم کردہ سکیورٹی پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔
بیان کے مطابق آرمی چیف نے الیکشن کمشنر سے کہا کہ مستقبل میں بھی فوج کمیشن سے تعاون جاری رکھے گی۔
پاکستان میں پرامن انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کی درخواست پر 75 ہزار سے زائد فوجی اہلکار تعینات کیے گئے تھے جب کہ مجموعی طور پر انتخابی عمل کے دوران چھ لاکھ سکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔
انتخابی عمل کے دوران ملک بھر میں دہشت گردوں نے سیاسی جماعتوں کے دفاتر اور ریلیوں کے علاوہ اُمیدواروں کو بھی نشانہ بنایا جن میں درجنوں افراد ہلاک اور بیسیوں زخمی ہو گئے۔
تشدد کے ان واقعات کے باوجود لوگوں کی بڑی تعداد نے انتخابات میں حصہ لیا اور الیکشن کمیشن کے مطابق ووٹ ڈالنے کی شرح لگ بھگ ساٹھ فیصد رہی۔