پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی منگل کے روز واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات ایک ایسے وقت ہو رہی ہے جبکہ ایک جانب تو پاکستان کے ساتھ امریکہ کے تعلقات میں کشیدگی ہے دوسری طرف اس کی بھارت سے قربت بڑھ رہی ہے۔
پروگرام جہاں رنگ میں میزبان قمر عباس جعفری نے دو تجزیہ کاروں ،پاکستانی تھنک ٹینک، پاکستان ہاؤس کے رانا اطہر جاوید اور امریکی تھنک ٹینک کیٹو انسٹیٹیوٹ کی سحر خان سے گفتگو کی۔
دونوں تجزیہ کاروں کا کہنا تھا دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے۔ خاص طور پر امریکہ کو اگر افغانستان میں اپنی موجودگی برقرار رکھنی تو اسے پاکستان کے تعاون کی ضرورت رہے گی۔
امریکہ پاکستان پر یہ الزام لگاتا رہا ہے کہ اس کی سرحد کے اندر حقانی نیٹ ورک کے محفوظ ٹھکانے ہیں جن کے خلاف وہ موثر کارروائی نہیں کر رہا۔ جب کہ پاکستان اس سے انکار کرتا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا تھا اب دونوں جانب ماضی کی نسبت لب و لہجہ بدل گیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اب تعلقات بہتری کی جانب جائیں گے۔ تجزیہ کار رانا اطہر جاوید کا اس سلسلے میں کیا کہنا تھا۔ یہ جاننے کے لیے اس آڈیو لنک پر کلک کریں۔