پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں فضائی کارروائی میں کم از کم 21 مشتبہ دہشت گرد ہلاک جب کہ اُن کے زیر استعمال چھ ٹھکانے تباہ ہو گئے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کے بیان کے مطابق جمعرات کی صبح خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف پاکستانی فوج کی طرف سے شروع کیے گئے آپریشن ’ضرب عضب‘ کے آغاز کے بعد سکیورٹی فورسز کی طرف سے تواتر کے ساتھ خیبر ایجنسی میں بھی شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
واضح رہے کہ خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ میں مقامی امن کمیٹی کے ایک اجلاس کے دوران بدھ کو خودکش بم حملے میں کم از کم سات افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جا رہی ہے اور ملک بھر میں شدت پسندوں کا پیچھا کر کے اُن کا خاتمہ کیا جائے گا۔
عسکری حکام کے مطابق 15 جون سے جاری فوجی آپریشن ’ضرب عضب‘ میں اب تک 1200 سے زائد عسکریت پسند مارے جا چکے ہیں جب کہ دہشت گردوں کے کمانڈ اینڈ کنٹرول کے نظام کو تباہ کرنے کے علاوہ اُن کے گولہ و بارود کے ذخائر کو بھی تباہ کر دیا گیا۔