اسلام آباد پولیس نے تصدیق کی ہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ کی سرکردہ کارکن گلالئی اسماعیل اور پی ٹی ایم کے 18 افراد کو گرفتار کر کے اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ ان افراد کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کر کے15 دن کے لیے جیل میں قید کیا گیا ہے۔
اسلام آباد پولیس نے گزشتہ روز نیشنل پریس کلب کے باہر پشتون تحفظ موومنٹ کے احتجاج کے لیے آنے والے کارکنوں کو گرفتار کر لیا تھا۔
یہ افراد بلوچستان میں مبینہ پولیس تشدد سے ارمان لونی کی ہلاکت پر احتجاج کرنا چاہتے تھے۔
اسلام آباد کے تھانہ کوہسار کے ایس ایچ او چوہدری رزاق نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اڈیالہ جیل بھیجے گئے افراد میں 18 مرد اور ایک خاتون شامل ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ ان افراد کو نقصِ امن کے خطرات کے پیشِ نظر 15 دن کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔
اس سے قبل پی ٹی ایم کے وکیل فضل رحیم نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ڈپٹی کمشنر کے دفتر کی جانب سے انھیں ابھی تک کوئی دستاویر فراہم نہیں کی گئی بلکہ زبانی بتایا گیا ہے کہ پی ٹی ایم کارکنوں کو ایم پی او کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔
دوسری جانب گلالئی اسماعیل کے والد اور بہن کا کہنا ہے کہ اُنھیں گلالئی کے بارے کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔ تاہم، اب پولیس نے انھیں اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی تصدیق کر دی ہے۔
گزشتہ سال اکتوبر میں بھی گلالئی اسماعیل کو اسلام آباد ایئر پورٹ پر اُس وقت حراست میں لیا تھا جب وہ لندن سے واپس پاکستان پہنچی تھیں۔
گلالئی کا شمار پشتونوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والی تنظیم پشتون تحفظ موومنٹ کے اہم رہنماؤں میں ہوتا ہے۔
وائس آف امریکہ اردو کی سمارٹ فون ایپ ڈاؤن لوڈ کریں اور حاصل کریں تازہ ترین خبریں، ان پر تبصرے اور رپورٹیں اپنے موبائل فون پر۔ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
اینڈرایڈ فون کے لیے: https://play.google.com/store/apps/details?id=com.voanews.voaur&hl=en
آئی فون اور آئی پیڈ کے لیے: https://itunes.apple.com/us/app/%D9%88%DB%8C-%D8%A7%D9%88-%D8%A7%DB%92-%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88/id1405181675