نوامی اوساکا 'یو ایس اوپن' میں امریکہ کی سرینا ولیمز کو شکست دے کر پہلی جاپانی گرینڈ سلیم چیمپئن بن گئی ہیں۔ جاپانی ٹینس اسٹار نے فائنل میں امریکی حریف کو 6-2، 6-4 سے زیر کیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق سرینا ولیمز کے خراب رویے اور شائقین کی جانب سے شور شرابے کے باعث نوامی اوساکا کی اسٹریٹ سیٹس میں جیت کے شاندار لمحات ماند پڑ گئے۔
جاپانی ٹینس پلیئر کو ٹرافی اور 8ء3 ملین ڈالر کا وننگ چیک دیے جانے کے وقت بھی شائقین مایوسی کا اظہار کرتے نظر آئے۔
جیت کے بعد سوامی اوساکا کا کہنا تھا، "مجھے معلوم ہے کہ ہر کوئی اُن کے لیے خوش ہو رہا تھا۔ لیکن میچ کے اس طرح ختم ہونے پر مجھے افسوس ہے۔"
اوساکا نے مزید کہا کہ "یو ایس اوپن کے فائنل میں سرینا ولیمز کے خلاف کھیلنا ہمیشہ سے میرا خواب تھا۔ میں شکر گزار ہوں کہ ان کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملا۔"
پہلا سیٹ جیتنے کے بعد اوساکا میچ پر مکمل کنٹرول حاصل کیے ہوئے تھیں۔ لیکن میچ کے دوسرے سیٹ میں ریفری راموس نے پلیئرز بکس سے امریکی ٹینس پلیئر کے کوچ پیٹرک موراٹوگلو کی جانب سے ہاتھ کے اشاروں پر 23 مرتبہ کی گرینڈ سلیم چیمپئن سرینا ولیمز کو ضابطے کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا۔
یہیں پر بس نہیں ہوا۔ ریفری کے فیصلے پر سرینا ولیمز نے اپنا ریکٹ زمین پر دے مارا اور غصے سے بے قابو ہوکر راموس پر چیخنے لگیں جس پر پہلے ہی 4-3 کے خسارے میں جانے والی ولیمز کے خلاف ایک پوائنٹ کی پنالٹی دے دی گئی۔
گیم پنالٹی کے بعد دوسرے سیٹ میں 20 سالہ جاپانی ٹینس اسٹار کی برتری 5-3 ہوگئی اور وہ ٹائٹل جیتنے کے اور قریب پہنچ گئیں۔
بعد میں موراٹوگلو نے اعتراف بھی کیا کہ وہ کوچنگ کر رہے تھے لیکن عجیب بات یہ ہے کہ ولیمز مسلسل اس بات سے انکار کرتی رہیں کہ اُنہیں پلیئرز بکس سے مشورے مل رہے تھے۔ اس کے برعکس انہوں نے دعویٰ کیا کہ اُنہیں صنفی امتیاز کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
ولیمز کا کہنا تھا کہ مجھ پر دھوکہ دہی کا الزام لگایا گیا لیک میں نے کوئی دھوکہ نہیں دیا۔ ان کے بقول اس سے قبل بحی کئی بار امپائرز پر مرد کھلاڑی چیخے چلائے ہیں۔
امریکی ٹینس اسٹار کا مزید کہنا تھا کہ وہ یہاں خواتین کے حقوق و مساوات اور دیگر تمام چیزوں کے لیے لڑ رہی ہیں۔
امریکی ٹینس پلیئر نے راموس پر جھوٹا ہونے اور اُن سے ایک پوائنٹ چھینے کا الزام بھی لگایا۔
نوامی اوساکا اپنے شاندار کھیل سے 36 سالہ امریکی کھلاڑی کو ایسے دباؤ میں لے آئیں جس میں وہ شاذو نادر ہی نظر آتی ہیں۔ جاپانی کھلاڑی دوسرے سیٹ میں بھی پرسکون رہیں اور 6-2، 6-4 سے میچ اپنے نام کرکے گرینڈ سلیم جیتنے والی پہلی جاپانی ٹینس پلیئر بن گئیں۔